پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے عوامی شکایات اور مواد کو مدنظررکھتے ہوئے کوکاکولا کے ٹی وی کمرشل پر فی الفور پابندی عائد کر دی ہے۔

پیمرا کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق ٹی وی چینلز، ایف ایم ریڈیوز کوکاکولا کا ٹی وی کمرشل نشر کر رہے ہیں۔ اشتہار کا مواد نہ صرف نفرت انگیز ہے بلکہ پاکستانیوں کو ایک قوم کے طور پر نیچ کرنے کی بھی کوشش ہے۔پیمرا کو مسلسل شہریوں کی طرف سے پاکستان سٹیزن پورٹل سے شکایات وصول ہو رہی ہیں۔

پیمرا نے اپنے تمام لائسنس ہولڈرز کو اس بات کا پابند کیا ہے کہ ان کا مواد الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ 2015کے مطابق ہونا چاہیے۔

پاکستانی آئین کا آرٹیکل 19مناسب پابندیوںکے تحت آزادی اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے جسے قانون کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔

آئین کے آرٹیکل 19کے تحت ”اسلا م کی عظمت یا پاکستان یا اس کے کسی حصہ کی سالمیت، سلامتی یا دفاع، غیر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، تہذیب یا اخلاق کے مفاد کے پیش نظر یا توہین عدالت، کسی جرم یا اس کی ترغیب سے متعلق قانون کے ذریعے عائد کردہ مناسب پابندیوں کے تابع، ہر شہری کو تقریر اور اظہار رائے کی آزادی کا حق ہو گا اور پریس کی آزادی ہو گی۔“

جبکہ پیمرا ایکٹ (ترمیم شدہ) 2007کا سیکشن 20، پیمرا رولز 2009کے قانون 15اور الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ کا جزو 3 (اے، ڈی، ای ، ایف ) نازیبا، فحش اور پورنوگرافک مواد کو آن ایئر ہونے سے روکتا ہے۔

پیمرا ایکٹ (ترمیم شدہ) 2007کا سیکشن 20 کے مطابق ایک شخص کو اس قانون کے تحت لائسنس کا اجرا کیا جاتا ہے۔

اے ۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خودمختاری ، تحفظ اور سالمیت کے تحفظ کو یقینی بنانا؛
(بی) اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں درج قومی ، ثقافتی ، معاشرتی اور مذہبی اقدار اور عوامی پالیسی کے اصولوں کے تحفظ کو یقینی بنانا۔
(سی) اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام پروگراموں اور اشتہاروں میں تشدد ، دہشت گردی ، نسلی ، نسلی یا مذہبی امتیاز ، فرقہ واریت ، شدت پسندی ، عسکریت پسندی ، نفرت ، فحش نگاری ، فحاشی ، فحاشی یا دیگر مادوں پر مشتمل یا حوصلہ افزائی نہ کی جائے جو عام طور پر شائستگی کے قبول کردہ معیارات کے مطابق ہے۔
(ڈی) اس آرڈیننس کے تحت بنائے گئے قواعد کی تعمیل کریں۔
(ایف)اتھارٹی کے منظور کردہ پروگراموں اور اشتہاروں کے کوڈ کی تعمیل کریں اور ضابطہ اخلاق کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے اتھارٹی کو آگاہی کے تحت ایک مانیٹرنگ کمیٹی قائم کریں۔

الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ 2015کے بنیادی اصول کے تحت لائسنس اس بات کو یقینی بنائے گا کہ
ایسا کوئی مواد نشر نہ ہو جو
(اے) اسلامی اقدار ، نظریہ پاکستان یا قوم کے بانیان قائداعظم اور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے خلاف ہے۔
(ڈی) کسی مذہب ، فرقے ، برادری کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرتا ہے یا ایسے تصاویر یا الفاظ استعمال کرے جو کسی مذہبی فرقوں اور نسلی گروہوں کی توہین کرتے ہوںیا جو فرقہ وارانہ رویوں یا تفرقہ کو فروغ دیتا ہے۔
(ای) کسی بھی قسم کی نازیبا ، فحش یاپورنوگرافک پر مشتمل ہے۔
(ایف) ایسا گستاخانہ تبصرہ جو نسل ، ذات ، قومیت ، نسلی یا لسانی بنیاد ، رنگ ، مذہب ، فرقہ ، جنس ، عمر ، ذہنی یا جسمانی معذوری کی بنیاد پر کسی فرد یا افراد کے گروہ کے خلاف نفرت اور حقارت کوابھارتا ہے۔

جبکہ پیمرا نے عوامی شکایات کو بھی پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن تک پہنچا دیا ہے تاکہ ٹی وی کمرشل میں فوری طور پرترمیم کی جائے۔
اب کوکا کولا کے ٹی وی کمرشل کو پیمرا ایکٹ (ترمیم شدہ)2007کے سیکشن 27کے تحت اس وقت تک فی الفور بند کیا جاتا ہے جب تک اس کی دوبارہ نظرثانی ہو اور ٹی وی کمرشل سے متنازعہ مواد ہٹا دیا جائے۔عدم تعمیل کی صور ت میں پیمرا ایکٹ (ترمیم شدہ)2007کے سیکشن 29، 30اور 33کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Shares: