بیروزگاری اور ڈیجیٹل میڈیا سکلز . تحریر: حسنین احمد

0
31

پاکستان کی کل ابادی کا ٪60 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔اتنی بڑی نوجوان ابادی کیلئے تعلیم اور روزگار کے یکساں مواقع فراہم کرنا پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کیلئے مشکل کام ہے۔ اس ٪60 فیصد ابادی کا زیادہ حصہ متوسط اور نچلے طبقے کے لوگوں پر مشتمل ہے جو تعلیم مکمل کرنے کے بعد روزگار تلاش کرنے کی کوشش میں ہوتے ہیں۔مگر حکومت وسائل کی کمی کی وجہ سے ان کو روزگار فراہم نہیں کرسکتی جس کی وجہ سے زیادہ نوجوان بیروزگاری کا شکار ہوجاتے ہیں اور یو ملک میں غربت کی شرح میں مسلسل اضافہ ہوتا ہے۔مگر اب ای-کامرس کے نام سے ایک نئی انڈسٹری ابھر رہی ہیں جس سے یہ بڑھتی ہوئی بیروزگاری کم کی جاسکتی ہیں۔ای-کامرس ایک اسی انڈسٹری ہے جس میں انلائن خرید وفروخت کی جاتی ہیں،مختلف چیزیں بیچی اور خریدی جاسکتی ہیں، مختلف فلیٹ فارمز جیسا کہ ایمازون،فے فال وغیرہ پر انلائن کاروبار شروع کیا جا سکتا ہیں اور گھر بیٹھے ہی ڈالر کما جا سکتے ہیں۔ ۔اس انڈسٹری میں فری لانسنگ کافی مقبول ہے۔بالعموم پوری دنیا اور بالخصوص پاکستان میں کرونا کے بعد فری لانسنگ کی شرح میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔فری لانسرز گھر بیٹھے ہی لیپ ٹاپ کے زریعے کام کرکے پیسے کماتے ہیں۔فری لانسنگ کیلئے کسی ہنر جیسا کہ "ڈیجیٹل مارکیٹنگ،ویب ڈیزائننگ،گرافکس ڈیزائننگ،سوشل میڈیا ہینڈلنگ وغیرہ کا ہونا ضروری ہے۔کئی نجی ایسے فلیٹ فارمز موجود ہے جس سے اپ انلائن سکل یا ہنر سیکھ کر خود کفیل بن سکتے ہیں۔۔ہزاروں لوگ اس اندسٹری سے اپنی روزی روٹی کمارہے ہیں مگر پاکستان میں بہت کم لوگ اس انڈسٹری سے فائدہ اٹھارہے ہیں جس کی اصل وجہ اس بارے میں معلومات کا نہ ہونا ہے۔

حکومت کو ای-کامرس بارے اگاہی پھیلانی چاہیے اور ایسے ادارے قائم کرنے چاہیے جس میں یہ چیزیں سکھائی جاتی ہو۔اس انڈسٹری کے بدولت نہ صرف بیروزگاری میں کمی لائی جاسکتی ہیں بلکہ ملک میں غربت کی شرح میں بھی کمی لائی جاسکتی ہیں اور ملک کی 60 فیصد نوجوان ابادی ملک کی تعمیر وترقی میں کردار کی قابل ہوسکتی ہیں۔

@Itx__Hasnain

Leave a reply