نیا پاکستان محض نعرہ یا حقیقت تحریر: فیضان علی

0
39

سیاسی پارٹیاں عموماً عوام کی توجہ مبذول کرنے لیے سیاسی نعرے کا سہارا لیتی ہیں اور سیاسی نعرے کی بات کی جائے تو پیپلز پارٹی کا تذکرہ عمومی ہے کیونکہ پیپلز پارٹی کا وجود ہی غریبوں کی پارٹی کا چورن بیچتے ہوئے آیا جنہوں نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ بلند تو کیا مگر ماضی شاہد ہے اور حقیقت واضح ہے کہ یہ نعرہ صرف نعرہ ہی رہا نہ تو غریب کو کھانے کو روٹی ملی نہ سر ڈھانپنے کو کپڑا اور نہ رہنے کو گھر کی چھت بلکہ آج بھی سندھ کے لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہے جہاں پیپلز پارٹی 13 سال سے حکومت میں ہے اب اس کا موازنہ وفاق سے تو نہیں کیا جا سکتا پر اگر اسکا پنجاب حکومت سے کیا جائے جہاں تحریک انصاف کو آئے محض 3 برس ہی ہوئے وہاں نہ صرف وفاق کو فالو کرتے ہو غریبوں اور راہ گیروں کے لیے پناہ گاہیں قائم کی بلکہ خیبر پختون خواہ کے صحت انصاف کارڈ کے سٹرکچر کو فالو کرتے ہوئے پنجاب میں صحت کارڈ متعارف کیا جس سے غریب کسی بھی اسپتال چاہے پرائیویٹ ہو یا سرکاری مفت علاج کروا سکے گا اور یہ اب صرف خیبر پختون خواہ یا پنجاب تک محدود نہیں بلکہ اب بلوچستان، گلگت بلتستان میں بھی یہ منصوبہ شروع ہوچکا، یہی تک نہیں بلکہ اب حکومت آسان اقساط پہ قرضے بھی دے رہی ہے تاکہ ہر غریب آدمی کا اپنا گھر ہونے کا خواب ادھورا نہ رہے. نعرہ صرف ایک نعرہ نہیں ہوتا بلکہ امید کی کرن ہوتی ہے جس سے لوگوں کے جذبات جڑ جاتے ہیں اور اگر ان سے کیے گئے وعدے پورے نہ ہوں تو وہ امید ٹوٹ جاتی ہے عمران خان نے پاکستان کی عوام کو مایوس نہیں کیا اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا آزاد کشمیر کے الیکشن میں عوام آزمائے ہوؤں کو آزماتی ہے یا کشمیر کے حقیقی سفیر کو.

@FMAliPTI

Leave a reply