آپ لوگ عنوان پڑھ کر یقیناً چونک گئے ہوں گے اور سوچ رہے ہو کہ یہ کس کو مخاطب کیا جارہا ہے
میں آپ کو بتاتا چلوں یہ میں نے ان لوگوں کو کہا ہے جو بظاہر تو بہت مہذب اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں لیکن دراصل شیطان کے چیلے ہیں۔ وہ ہی شیطان جس نے حضرت ابرہیم علیہ السلام کا تین دفعہ راستہ روکا تھا
اب جو کہ زمانہ جدید ہے تو شیطان بھی جدید اشکال میں ظاہر ہورہا ہے خاص طور پر عید الاضحی۔ سے دن پہلے
اپنے چیلوں کے ذریعے شیطان ہمیں مختلف پلیٹ فارمز جیسا کہ سوشل میڈیا پر ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ کے حکم اور حضرت ابرہیم علیہ السلام کی پیروی سے زیادہ ضروری ہے جانوروں کی زندگی بچانا اور کسی غریب کی مدد کرنا ہے
یہ وہ لوگ ہیں خود لاکھوں روپے روزمرہ کی اشیاء پر استعمال کرتے ہیں ۔ہزاروں روپے کا برانڈڈ کھانا کھاتے ہیں جن میں ایسے جانوروں کا گوشت ہوتا ہے جس کی قربانی سے ان کو تکلیف اس وقت نہیں ہوتی
اب آتا ہوں میں وجہ کی طرف سب سے بڑی وجہ اسلام سے تکلیف
جی بلکل ہمارے دیسی لبریز اسلام مخالف قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں اسلام اور اس کے احکام پر عمل درآمد ہو اس لیے وہ حیلے بہانے سے قربانی کے خلاف بولتے رہتے ہیں
ایک اور بڑی اور اہم وجہ غیر ملکی قوتوں کی پیروی کرنا ہے وہ قوتیں اور ممالک جو خود تو سارا سال اربوں جانوروں کو زبح کرکے مختلف اشکال اور کھانوں میں لوگوں کو کھلاتے ہیں لیکن عید قربان پر ان کو تکلیف دیکھنے والی ہوتی ہے
میری سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ نام نہاد انسانیت کے علمبردار سارا سال کدھر غائب ہوتے ہیں ؟
یہ لوگ اپنی مہنگی گاڑیاں اور اپنے مہنگے پرس کی جگہ کیوں کسی غریب کی بیٹی کی شادی نہیں کرواتے ؟ کیوں یہ لوگ راڈو واچ لینے کی بجائے مسجد میں پنکھا اور واٹر کولر نہیں لگواتے
وجہ صاف ظاہر ہے ہم سب کے ذہنوں میں وسوسے ڈالنا اور سنت ابرہیمی کی پیروی سے ہٹانا۔
لیکن آپ لوگوں نے شیطان کے چیلوں کی باتوں میں نہیں آنا کیونکہ یہ اللہ کا حکم ہے اور بطور مسلمان ہم اللہ کے حکم پر نہ انکار کرسکتے ہیں اور نہ ہی سوال
اللہ تعالیٰ ہم سب کو نیک کاموں کی توفیق دے اور شیطان اور اس کے چیلوں سے محفوظ رکھے ۔آمین !!!!!
@MudasirWrittes








