بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے تین طلاق بل کی منظوری دے دی جس کے بعد اب اسے بھارتی قانون کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد اسے مودی حکومت نے صدر جمہوریہ کے پاس منظوری کے لیے بھیج دیا تھا۔
بیک وقت 3 طلاقوں پر پابندی کا متنازع بل بھارتی پارلیمنٹ نے منظوری کرلیا
اب 19 ستمبر 2018 کے بعد جتنے بھی معاملے میں تین طلاق سے متعلق آئے ہیں، ان سب کو اسی قانون کے ذریعے نمٹایا جائے گا۔

یاد رہے کہ تین طلاق بل 25 جولائی کو لوک سبھا میں اور 30 جولائی کو راجیہ سبھا میں منظور ہوا تھا۔

یاد رہے کہ تین طلاق بل میں تین طلاق کی روایت کو ختم اورغیرقانونی اعلان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مرد کو تین سال کی قید کی سزا اورجرمانے کے ساتھ مجرمانہ جرم تسلیم کیا گیا ہے۔تین طلاق بل میں اس شادی شدہ خاتون اوران کے بچوں کوالاونس دینے کی سہولت ہے۔

Shares: