بھارت و اسرائیل جیسے ملک ایسے ہیں کہ جو وقت پڑنے پر دوستوں کو بھی کاٹ کھائیں ۔ ابھی حال ہی میں فرانسیسی میڈیا اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کو 50ہزار سے ایسے فون نمبروں تک رسائی ملی ہے جو اسرائیلی سافٹ وئیر پیگاسس کو استعمال کرنے والے ملکوں کا ہدف ہوسکتے ہیں ۔ 80کے قریب صحافیوں کے تجزیے سے کافی کچھ چونکا دینے والا سامنے آیا ہے ۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ حکومتی اہلکاروں ، صحافیوں ،انسانی حقوق کے کارکنوں، وکیلوں ، کاروباری شخصیات ، سیاسی شخصیات اور کئی لوگوں کے فون نمبر اس فہرست میں شامل ہیں ۔ ہمارے لیے ان سب میں اہم ہمارے وزیراعظم عمران خان کا نام ہے کہ جن کا پرانا نمبر اس فہرست میں شامل ہے ۔ ان کا نام بھارت نے 2019ء میں اہمیت والے افراد میں منتخب کیا تھا ۔ ان میں سے 67 افراد کے موبائل ڈیوائسز کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تجزیہ کرنے کے لیے حاصل کیا جس میں سے 37 فون ایسے تھے جن پر پیگاسس کے حملے کا سراغ ملا۔

معلومات کے مطابق یہ سافٹ وئیر اسرائیل کے ایک گروپ این ایس او کا ہے جو کہ 2010ء میں قائم کی گئی تھی اس کمپنی کا سب سے معروف سافٹ وئیر مذکورہ بالا ہی ہے جوکہ آئی فون اور اینڈرائڈ فونوں تک خفیہ طریقےسےرسائی کرکے جاسوسی و دیگر کام کرتا ہے ۔اسرائیلی کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کا سافٹ وئیر سرکاری اداروں کو بیچا جاتا ہے اور اس کا مقصد دہشت گردی و جرائم پیشہ عناصر کو روکنا ہے ۔ واشنگٹن پوسٹ اخبار، جو کہ اس تحقیقی منصوبے کا حصہ بھی ہے، کہ مطابق این ایس او کمپنی کے 750 کے قریب ملازمین ہیں اور گذشتہ برس کمپنی کی سالانہ آمدنی 24 کروڑ ڈالر سے زیادہ تھی۔ یاد رہے کہ اس کمپنی کے اکثریتی حصص لندن کی ایک نجی فرم کے پاس ہیں ۔ اس سافٹ وئیر کو خریدنے کے لیے اسرائیلی حکومت کی اجازت بھی درکار ہے اور بی بی سی کے مطابق 45 سے زائد ممالک اس سافٹ وئیر کے متاثرین میں شامل ہیں جن میں پاکستان، فلسطین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، سنگاپور، عمان، لیبیا، لبنان، وغیرہ شامل ہیں۔ یہاں یہ بات بھی باعث حیرت ہوگی کہ اس مہنگے ترین سافٹ وئیر کا استعمال بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے 25 کے قریب راہ نماوں کی جاسوسی کراے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے ۔ جبکہ ایک اور تحقیق کے مطابق "جو کہ ایمنسٹی اور فوربڈن سٹوریز نے کی ہے ” دس ممالک ایسے ہیں جو پیگاسس سافٹ وئیر کے صارفین میں شمار ہوتے ہیں جن میں بھارت، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان،بحرین، قازقستان، میکسیکو، مراکش، ہنگری اور روانڈا شامل ہیں۔ مذکورہ سافٹ وئیر بھیجے جانے والے ربط پر کلک کرتے ہی خود کو فون میں انسٹال کر کے دی گئی ہدایات کے مطابق کام شروع کردیتا ہے جس میں تصاویر، ویڈیوز، فون نمبرز، ای میلز ، پیغامات ، کیلنڈر ، پیغاماتی ایپلیکیشنز وغیرہ کا تجزیہ کرسکتا ہے یا پھر اپنے سرور کو بھیج سکتا ہے ۔ علاوہ ازیں کیمرہ و مائیک وغیرہ استعمال کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فوربڈن سٹوریز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پیگاسس کا تازہ ترین ورژن بغیر ربط یا کوئی مواد ڈاؤن لوڈ کیے بغیر اپنے آپ کو انسٹال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ سب سے زیادہ خطرناک ہے ۔ماہرین نے اس کو صلاحیت کو ’زیرو کلک ولنریبیلٹی‘ کا نام دیا ہے ۔

ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کرونا جیسے مہلک مرض سے نبردآزما ہے پہلی، دوسری، تیسری لہر کے بعد چوتھی لہر نے حضرت انسان کے اعصاب کو شل کردیا ہے ۔ ایسے میں اسرائیل گھناونے عزائم میں نہ صرف مبتلا ہے بلکہ اس کی فروخت بھی کررہا ہے ۔ بھارت جہاں 49 لاکھ سے زائد افراد کرونا کی وجہ سے موت کو گلے لگاچکے ہیں اور بھارتی کسانوں نے بھارت سرکار کے ناک میں دم کیا ہوا ہے ۔ ایسے میں اپنے ملک کی خدمت کرنے اور حالات کو بہتر کرنے کی بجاے دوسرے ممالک کے سربراہان و راہ نماؤں کی جاسوسی کرتے پھرنا کہاں کی انسانیت ہے ؟پاکستانی قیادت کو بھی آگے بڑھ کر ایمنسٹی و دیگر اداروں کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانا چاہیے کہ یہ ہماری قومی سلامتی پر حملے کے مترادف ہے ۔ امریکا کو بھی سوچ لینا چاہیے کہ اسرائیل و بھارت کس قدر گر سکتے ہیں ۔ ماضی میں بھی اسرائیل پر مختلف طرح کے الزامات لگتے رہے ہیں لیکن جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ ہورہا ہے ۔

Shares: