بھارتی فاشسٹ حکومت ایک بار پھر ہٹ دھرمی پر اتر آئی اور پاکستان کےخلاف اوچھےہتھکنڈے اپنانا شروع کردیے۔
6 سے 16 اگست تک آزاد کشمیر مظفر آباد میں کشمیر پریمیئر لیگ ہونےجا رہی ہےجس میں انٹرنیشنل کھلاڑیوں نےشرکت کرنا تھی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو اور ان سےمنسلک کرکٹ بورڈز کو دھمکایا کہ اگر آپکےکھلاڑی کے پی ایل میں شرکت کریں گےتو انہیں بھارت اپنےملک میں کھیلنےسےمعطل کردےگا اور سیکورٹی سےمتعلق بھی دھمکایا۔جس کے بعد اطلاع ہےکہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں کو کے پی ایل میں حصہ لینےسے روک دیاہے۔
دوسری جانب کے پی ایل انتظامیہ نے اس معاملےکا نوٹس لیا اور کسی غیر ملکی کھلاڑی کو شامل نہ کرنےکا فیصلہ کیا۔جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز اور سری لنکا کے تلکارتنے دلشان کو بتایاگیا کہ کے پی ایل اب محض مقامی کھلاڑیوں پر مبنی ہوگی۔
لیکن دلشان نےتمام مشکلات کےباوجود کھیلنےکا فیصلہ کیا۔
کے پی ایل نے ایک بار پھر مقامی کھلاڑیوں کی فہرست کھول دی ہے اور وہ تمام غیر ملکیوں کی جگہ لیں گے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یار خان آفریدی نےکشمیر کے پی ایل کےعہدے داروں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتےہوئے آئی سی سی پر زور دیا کہ وہ بی سی سی آئی کےشیطانی ایجنڈے کا نوٹس لےجس کا مقصد کرکٹ کو اپنےسیاسی مقاصد کےلیے استعمال کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کھیل بینادی انسانی حق ہے۔بھارت کے زیر اثر عالمی کھیلوں کا ہوناقابل قبول نہیں۔
پاکستان کا کے پی ایل کروانے کا مقصد آزاد کشمیر کےپرامن حالات،تقافت،پاکستان کو کھیلوں کےلیے محفوظ ملک ثابت کرنا اور دنیا کےسامنے ایک اچھا امیج پیش کرناہے۔
اسکےبرعکس مودی حکومت نے ظلم و بربریت کی داستان مقبوضہ کشمیر میں رقم کی اور پرتشدد کرفیو کو دو سال ہونےکو ہیں۔
@HRA_07

Shares: