نفسی نفسی، تحریر : محمد خبیب فرہاد

0
37

زندگی کی دوڑ میں اور فانی دنیا کی شان و شوکت کی لالچ میں ہم اپنوں سے اس طرح دور ہورہے ہیں، جیسے خزاں کے موسم میں سوکھے پتے درخت سے جدا ہو جاتے ہیں ۔ ہمیں معلوم ہی نہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور کیوں کر رہے ہیں ایسا ، جس سے ہماری خاندان و معاشرے کی ساکھ کمزور ہو رہی ہے ۔ ہر زندگی اتنی مصروف ہوگئی ہے کہ آداب زندگی کیا ہے بڑوں کا ادب و احترام کیا ہے، آجکل اگر گھر کا بڑا کوئی کام کہہ دے تو کہنا نہیں مانتے اور اوپر سے بد تمیزی سے پیش آتے ہیں ۔ کیا اولاد ماں باپ کا حق ادا کرسکتی ہے؟ بالکل بھی نہیں! ایک دفعہ کا ذکر ہے، کہ ایک شخص اپنی بوڑھی ماں کو حج کروانے ساتھ لے گیا ، وہ ماں جو چل نہیں سکتی تھیں۔

اس شخص نے اپنی ماں کو کندھوں پر اٹھا کر حج کروایا، حج مکمل ادا کرنے کے بعد جب وہ شخص حج سے واپس لوٹا تو اس نے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کیا میں نے اپنی ماں کا حق ادا کردیا ہے، تو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: اے شخص تونے رائی کے دانے کے برابر بھی ابھی حق ادا نہیں کیا اور نہ کبھی اپنی ماں کا حق کرسکے گا ۔ ماں ہی ہے جو خد گیلے بستر پر سوجاتی ہے ، پر اپنے بیٹے کو سوکھی جگہ پر لیٹاتی ہے۔ ماں نہ ہو تو دنیا میں رہنا بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔ ماں ہی وہ ہستی ہے ، جسے صرف یہی فکر رہتی ہے کہ بیٹےنے کچھ کھایا ہے کہ نہیں ماں کو تمہارے پیسوں کی نہیں تمہارے وقت کی ضرورت ہے، جو شخص اپنی ماں کو مسکرا کر دیکھتا ہے تو اللہ کی طرف سے اس شخص کو ایک حج ادا کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے ۔

جب حضرت جبرائیل علیہ السلام نے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بتایا کہ کس طرح پہلی قومیں تباہ ہوئیں تو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم یہ سنتے ہی خوفزدہ ہوگئے ، اور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خد کو کمرے میں بند کرلیا اور متواتر تین دن بنا کچھ کھائے پئیے ،
بارگاہ الہی میں روتے رہے یا اللہ میری امت کو بچا لے یا اللہ میری امت کو بچا لے۔

اسی وقت جبرائیل علیہ السلام وحی لے کر آئے ، جس میں ایک خاص دعا تھی ، وہ خاص دعا ہر پیغمبر علیہ السلام کو اپنے دور میں ملی اور سب پیغمبر علیہ السلام وہ دعا مانگ چکے ہیں۔ لیکن نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وہ دعا اپنی امت کے لئے سنبھال کر رکھی ہے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم چاہتے تو اہل بیت سلامتی کے لئے دعا مانگ چکے ہوتے، مگر نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے وہ دعا اپنی امت کی شفاعت کے لئے اللہ سے دعا
کرنے کو ترجیج دی ہے ۔

قیامت کا خوفناک منظر ہوگا، ہر اک شخص پکار رہا ہوگا نفسی نفسی، حتی کہ سارے پیغمبر علیہ السلام بھی نفسی نفسی پکار رہیں ہوں گے ۔ ایک طرف سے آواز آئے گی امتی امتی یا اللہ میری امت یا اللہ میری امت وہ آواز
نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہوگی ۔ پھر نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی امت کی مقام محمود پر
اللہ تعالی سے اپنی امت کی شفاعت کے لئے دعا کریں گے۔

اللہ تعالی ہمیں نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
آمین ثم آمین یا رب العالمین

@khubaibmkf

Leave a reply