امریکی بحریہ کی تاریخ کی سب سے بڑی ایٹمی جنگی مشقیں:تیسری عالمی جنگ کاآغاز؟ پاکستان چین الرٹ

0
37

واشنگٹن:امریکی بحریہ کی تاریخ کی سب سے بڑی ایٹمی جنگی مشقیں:تیسری عالمی جنگ کاآغاز:پاکستان چین الرٹ ،اطلاعات کے مطابق امریکی بحری افواج نے 15اگست کو تاریخ کی سب سے بڑی مشقیں کرنے کا اعلان کیا ہے جنہیں دنیا کے دفاعی ماہرین عالمی امن کے لیے خطرہ قراردے رہے ہیں‘

 

امریکہ کی ان عالمی ایٹمی جنگی مشقوں پردفاعی ماہرین نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ امریکی فوج کا اتنا بڑا ”ایڈونیچر“عالمی جنگ میں بدل سکتا ہے. جنگی مشقوں میں دنیا کے 17مختلف ٹائم زونزمیں قائم امریکی اڈوں میں تعینات بحری بیڑے حصہ لیں گے

دوسری طرف ان ایٹمی جنگی مشقوں کے بارے میں امریکی بحریہ اور محکمہ دفاع نے امریکہ مخالف ملکوں کو پیغام دیا ہے کہ جنگی مشقوں کا مقصد کچھ ”طاقتوں“کو باور کروانا ہے کہ امریکا بیک وقت کئی محاذوں پر لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے.

 

یہ مشقیں یا چین اورپاکستان کے خلاف ایک جنگی حکمت عملی اس حوالے سے بھارت کی ان خبروں پررائے قائم کی جاسکتی ہے کہ جن میں کہا گیا ہے کہ جنوبی چین کے سمندروں میں پانچ ملکوں کی مشترکہ جنگی مشقوں کے لیے بھارت نے 4جنگی بحری جہازبجھوانے کا اعلان کیا ہے

دوسری طرف بھارت کی جانب سے جنگی مشقوں کے نام پر فوجوں کی نقل وحرکت نے پاکستانی افواج کو بھی چوکنا کردیا ہے،پاکستان نے بھی اپنے اسٹریٹجیک ڈویژن کوہروقت تیاررہنے اورکسی بھی صورت میں سخت جواب دینے کے احکامات صادرکردیئے ہیں ،

 

ادھر اس حوالے سے امریکا کے بحری آپریشن کے سربراہ اور میرین کور کے کمانڈر جنرل ایڈم مائیک گیلڈے نے کہا کہ بحریہ اور میرین کور نے2020میں جنگی مشقیں کرنی تھیں تاہم کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی وجہ سے ان مشقوں کو ملتوی کردیا گیاتھا 15اگست سے شروع ہونے والی ان جنگی مشقوں میں امریکا کے دنیا بھر میں قائم فوجی اڈوں میں تعینات جنگی بحری بیڑے اور میرین شریک ہونگے.

 

یہ جنگی مشقیں حالیہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی مشقیں ہیں بحری آپریشنز کے سربراہ اور میرین کور کے کمانڈر نے کہا ہے کہ وہ عوامی سطح پر ان مشقوں کی تفصیلات نہیں بتاسکتے کہ کون سے یونٹ اور کتنے جنگی بحری بیڑے ان میں حصہ لیں گے لیکن ان میںایک سے زیادہ کیریئر اسٹرائیک گروپس اور ہنگامی حالات میں دنیا کے کسی بھی حصے میں فوری کاروائی کے لیے تیار رہنے والے دستے شامل ہوں گے .

 

جنرل گیلڈے نے کہا کہ یہ مشقیں حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی مشقیں ہونگی جن میں خصوصی سائبرٹیمیں بھی شریک ہونگی سائبرٹیموں کو شامل کرنے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ کس طرح ”دشمن“کی فوجی طاقت کو ٹیکنالوجی کے ذریعے مفلوج کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ممکنہ طور پر اگلی لڑائی میں جا رہے ہیں جو کہ یقینی طور پر تمام ڈومین میں ہو گی .

 

امریکا کی جانب سے اتنے بڑے پیمانے پر جنگی مشقوں پر چین اور روس سمیت دیگر علاقائی طاقتوں نے اپنی افواج کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے ایک غیرملکی نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ امریکا کی جنگی مشقوں میں اٹیمی ہتھیاروں سے لیس آبدوزیں بھی شریک ہونگی تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ جنگی مشقیں صرف جنوبی چین کے سمندروں تک محدود ہونگی ،

 

 

 

لیکن یہ واضح ہے کہ چین اورپاکستان ان مشقوں‌ پراپنی نظریں مرکوز کیئے ہوئے ہیں اوردشمنوں‌ کی ہرحرکت کومانیٹرکررہےہیں

 

Leave a reply