مراد علی شاہ اور حماد اظہر صاحب لاک ڈاؤن سے نہیں تو لوڈ شیڈنگ سے مرتی کراچی ،حیدرآباد کی عوام کا نوحہ تکلیف نہیں ریلیف دو
کراچی حیدرآباد میں لاک ڈاؤن اور ڈیلٹا وائرس کا زور جاری ہے حکومت سندھ لوگوں کو بغیر کسی ضرورت گھر سے نا نکلنے کی تنبیہ کرتی ہوئی اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے میں جوٹی ہے مارکیٹوں کارخانوں اور فیکٹریوں میں سناٹے چھائے ہوئے ہیں سینکڑوں کلو واٹ استعمال ہونے والی بجلی تقسیم کار اداروں کے استعمال میں نہیں آرہی پیداوار کی صلاحیت سے کم بجلی کے استعمال کے باوجود کراچی اور حیدرآباد میں روزانہ 7:30 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس دورانیہ بعض اوقات 12 سے 14 گھنٹے تک بھی ہوجاتا ہے لوڈ کے کم ہونے کے باوجود کراچی حیدرآباد کی عوام کا خون نچوڑنے والے کے الیکٹرک اور حیسکو گرمی کی شدت کے باوجود لوگوں کو مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں این سی او سی کے جناب اسد عمر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر حماد اظہر صاحب سے کراچی اور حیدرآباد کی عوام کی پرزور اپیل ہے کہ بڑے بڑے بجلی کے بل بھیجنے والے عوام کی خون پسینے کی کمائی پر جبری ڈاکہ مارنے والے ان اداروں کو فوری عوام الناس کو ریلیف دینے کے احکامات صادر فرمائے گرمی اور کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ گھروں سے نا نکلنے کی کوشش کس طرح کریں جب کے لوڈ شیڈنگ کا جن اس مشکل حالات میں بھی قابو میں نہیں آرہا تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین بھی عوام کی اس پریشانی کا سد باب کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں عوام کو بیروزگاری پانی سیوریج اور گیس کی قلت جیسے یوٹیلیٹی اشو کو فوری حل کروانے کا مناسب انتظام کیا جائے بلوں میں کرونا ریلیف دیکر تمام پاکستانیوں تک امداد پہنچائی جاسکتی ہے فوری لوڈ شیڈنگ ختم کرکے عوام کو گھروں تک محدود کرنے کا سبب بھی بنا جاسکتا ہے اگر آپ عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو عوام کو ریلیف دیں تکلیف نہیں وفاق صوبے پر اور صوبہ وفاق پر ڈال کر کراچی اور حیدرآباد کی عوام کے دلوں میں موجود لاوے کو مزید نا بھڑکائے کیوں کہ یہ لاوا پھٹا تو پھر کوئی اسے روکنے والا نہیں ہوگا
ضد نہیں حکومت کریں جس چیز کا آپکے پاس لنگڑا لولا جیسا بھی مینڈیٹ ہے پاکستان کے معاشی حب کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرنا بند کریں کراچی پر کاٹھور کے مقام پر لوگوں کو بسوں سے اتار کر ذلیل کرنا کراچی والوں پر ظلم نہیں تو اور کیا ہے پوری دنیا میں لوگ ہنر مند افراد کو پرموٹ کرتے ہیں پاکستان میں الٹا نظام ہے سب سے زیادہ ٹیکس اور سب سے زیادہ پڑھی لکھی آبادیوں والے شہروں کو پستی کی جانب دھکیلا جارہا ہے جو کسی بھی صورت پاک کے لئے اچھا عمل نہیں بہت سی قربانیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شب وروز محنت سے امن کا قیام عمل میں آیا ہے اس امن کو خراب نا ہونے دیں شہیدوں کے خون سے پروان چڑھنے والے اس امن کو مزید بہتر بنانے کیلئے کوششیں کی جائیں تاکہ مزید کوئی فیملی اپنے پیاروں کی جدائی کا صدمہ برداشت نا کرے بجلی کا یہ مسئلہ حل کروانے میں ہم سب کا فائدہ ہی ہوگا انشاء اللہ
Shares:








