متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی دعوت پر مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں حکومتی ایس اوپیز کی پابندی کرتے ہوئے خطیب پاکستان مولانا انتظارالحق تھانوی کی زیر صدارت منعقدہ تقدس و استقبال محرم الحرام سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ و ذاکرین نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں اور نازک صورتحال کا شکار ہے۔
ان حالات میں پاکستان کسی طور بھی فرقہ واریت ،مذہبی منافرت اور دہشت گردی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اسلام و ملک دشمن امریکہ ، اسرائیل، بھارت و استعماری قوتیں ایک مرتبہ پھرپاکستان میں شیعہ سنی فسادات کروانے کی سازشیں کررہے ہیں جس کے خلاف شیعہ سنی علماء و عوام کو اپنا مثبت و تعمیری اوراصلاحی کردار اداکرنا ہوگا۔
علماء نے کہا کہ محرم الحرام استعمارکے خلاف امن و حدت و بیداری کا درس دیتاہے ۔
اسلامی ہجری سال کا پہلا عشرہ فاروقؓ و حسینؓکی غم ناک شہادت سے شروع ہوتاہے، محرم میں امن و یکجہتی کی فضاء برقراررکھی جائے،حکومت فول پروف سیکورٹی یقینی بنائے، علماء و ذاکرین ایک دوسرے کے مقدسات و جذبات کا احترام اور متنازعہ تقاریر سے اجتناب کریں۔ علماء نے ملک خصوصاً کراچی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوام پر زور دیاہے کہ وہ کورونا جیسی مہلک و موذی بیماری سے بچائو کیلئے مکمل ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔
حکومت جلوس کے راستوں اور امام بارگاہوں و مساجد کے اطراف ترجیحی بنیادوں پر صحت و صفائی کے انتظامات کو یقینی بنائے۔علماء نے کہا کہ اصحاب رسولؐ و اہل بیت اطہار سے عقیدت و محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔اہل بیت اطہارؓ و اصحاب رسولؐ اور دیگر مقدس شخصیات کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا کسی مسلک سے تعلق نہیںوہ ملک دشمن اور استعماری قوتوں کے آلہ کار ہیں۔
پاکستان میں الحمدللہ شیعہ سنی ملکی امن و استحکام ،فرقہ واریت کے خاتمے اور حب اہل بیت و اصحاب رسولؐ کیلئے متحد و بیدار ہیں .








