اسلام آباد، عدالتی احکامات کے باجود متاثرین سیکٹر ایف الیون فور کو پلاٹوں‌ کا قبضہ نہیں‌مل سکا

0
54

وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کے شعبہ لینڈ و اسٹیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود چار سال قبل متاثرین کوسیکٹر ایف الیون فور میں کو الاٹ کئے گئے 97 پلاٹوں کا قبضہ دینے سے انکاری ہے،2ارب روپے سے زائد مالیت کے پلاٹو ں کا قبضہ دینے کے لئے شعبہ لینڈ و اسٹیٹ کے افسران و اہلکاروں نے متاثرین کو حیلے بہانو ں سے ٹا لنا شروع کر دیا ہے،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق سال 2015اور2016 میں عدالتی احکامات پر سی ڈی اے نے بھیکہ سیداں کے 1968 کے متاثرین کو 97 پلا ٹو ں کی الاٹمنٹ کی تاہم مو قع پر ان میں سے کسی بھی الاٹی کو قبضہ نہیں دیا گیا بعد ازاں ان الا ٹیو ں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ لیا جس کے مطابق سی ڈی اے کو ان الاٹیو ں کو پلاٹوں کا قبضہ دینے کا پابند کیا گیا تاہم ذرائع کا دعوی ہے کہ ان پلا ٹو ں کے مقام پر قبضہ مافیا قابض ہے جو کہ سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ و اسٹیٹ کے افسران و اہلکارو ں کی مبینہ ملی بھگت سے اس زمین پر بیٹھے ہیں جہاں مکانات وغیرہ تعمیر کئے جاچکے ہیں جن کا کرایہ وصول کر کے سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ اور انفورسمنٹ کو بھی باقاعدہ حصہ دیا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب محتاط اندازے کے مطابق ان 97 پلاٹو ں کی ملایت دو ارب روپے سے زائد بنتی ہے اور مبینہ طور پر شعبہ لینڈ کے افسران و اہلکار مختلف حیلے بہانو ں سے عدالتی احکامات ماننے کو بھی تیار نہیں ہیں اور بلاوجہ تاخیر کی وجہ ان پلا ٹو ں کا قبضہ دینے کے لئے کرو ڑو ں روپے کی رشوت کا طلب کر نا ہے جو کہ متاثرین کسی طور پر بھی دینے کو تیار نہیں ہیں،

واضح رہے کہ ان 97 پلا ٹو ں کا قبضہ دینے سے ان پر مکانات کی تعمیر سے اتھارٹی کو کرو ڑو ں روپے کا ریونیو حاصل ہو سکتا ہے، اس حوالے سے موقف جاننے کے لئےممبر اسٹیٹ خوشحال خان سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم ممکن نہیں ہو سکا۔
محمد اویس

Leave a reply