اسلام آباد: حکومت پاکستان ہر صورت عافیہ صد یقی کو وطن واپس لانا چاہتی ہے . دہشتگردی کے الزام میں امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے حکومتی اقدامات کے معاملے پر وزیر برائے خارجہ امور شاہ محمود قریشی کا تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرایا گیاہے۔
قومی اسمبلی میں جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے پوری طرح آگاہ ہےاور امریکی حکام کے سامنے ان کی پاکستان واپسی کا امکان سمیت اس کیس کو مسلسل پیش کیاگیاہے۔
اپنے جواب میں وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیاہے کہ ہیوسٹن میں پاکستان کا قونصل جنرل ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی خیر و عافیت معلوم کرنے کے لیے باقاعدہ قونصلر دورے کرتا ہے۔ اگر کوئی پیغام ہو تو وہ پیغامات ڈاکٹر عافیہ کے خاندان کو پہنچاتا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی قونصلر جنرل نے آخری با 18 اپریل 2019 کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو نیو یارک عدالت میں طویل سماعت کے بعد 86 سال کی سزا سنائی گئی۔
قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ کی طرف سے ایوان زیریں کو آگاہ کیا گیاکہ وزیر اعظم کے دورہ واشنگٹن سے قبل عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ انہوں نے دفتر خارجہ میں بھی حکام سے ملاقا ت کی۔ عافیہ صدیقی کا معاملہ وزیراعظم کے دورہ واشنگٹن کے دوران بھی اٹھایا گیا۔








