شادی کے نام پر میرے ساتھ کیا کیا گیا؟ خاتون نے وزیراعظم سے مدد مانگ لی
کراچی پریس کلب میں خاتون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری علی حسنین سے شادی 2016 میں ہوئی ۔جس سے میں نے شادی کی اس پر دیگر 9 خواتین کے شادی کے کیس ہیں ۔ہر شادی میں علی حسین کے اہلخانہ بھی شامل ہوتے تھے علی حسن کسی اور کی زندگی برباد نہ کرے علی حسن جنسی درندہ ہے ۔جنسی حراسمنٹ کرتا ہے ۔بہت زیادہ شراب پیتا ہے ۔ گھر میں کام کرنے والی 55سالہ خاتون کو بھی جنسی تشدد کیا ۔مجھے ڈریا دھمکایا جارہا ہے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔میری ڈیڑھ کروڑ کی مالیت ہڑپ کر گیا ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ میری بارہ سالہ بیٹی کو حراساں کیا گندے میسجز کئے ۔میرے پیسوں سے گھر بنایا گاڑی لی ۔میری بچیوں کو لو یو کے میسج کرتا ہے ۔علی حسن جنسی درندہ ہےپانچ سال کی لڑکی کو جنسی حراساں کیا ۔پریس کانفرنس کے دوران لیلہ پروین جذباتی ھوگئی ۔میری بیٹی بیمار ہوگئی بول نہیں پائی بچی نے اپنی بہن سے سب کچھ شیئر کیا۔اپنے بچوں کی میں ہی ماں اور باپ بھی ہوں مجھے زبانی طلاق دے دی گئی ھم دونوں کا 3 سالہ بچہ میرے پاس ہے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ میرے گھر پر فائرنگ کی گئی مجھے ڈرایا دھمکایا جارہا ہے ۔علی حسن کرمنل ہے درندہ ہے کلائنٹ کے ساتھ بھی جنسی تشدد کرتا ہے ۔انسانی حقوق کے ادارے نوٹس لے۔

نکاح سنت ہے اسے پامال ہونے سے بچایا جائے پہلی بیوی کو بے خبر رکھنے اور نئی شادی کرنے والے شخص کے خلاف کاروائی کی اپیل کی گئی، خاتون نے صدر پاکستان وزیراعظم چیف جسٹس سمیت اعلی حکام سے نوٹس لینے کے مطالبہ کیا ہے

ملزم کے خلاف درخشاں پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آرد رج ہے سائبر کرائم کےایف آئی اے سے بھی رابطہ کرینگے .سندھ بار اور کراچی بار میں بھی علی حسن کے خلاف 4 شکایت درج ہیں

Shares: