14 اگست 1947، ,27 رمضان المبارک کی بابرکت رات کو ایک عظیم ریاست وجود میں آٸی جسے دنیا پاکستان کے نام سے جانتی ہے۔ پاکستان ہمارے لیے اللّٰہ تعالی کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ ہمارے آباٶاجداد کی لاتعداد قربانیوں کے بعد ہمیں یہ وطن عزیز حاصل ہوا جس میں ہم اپنی مرضی سے اپنے اپنے کلچر اور مذہب کی آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکتے۔
پاکستان اندھیروں میں ایک امید کی کرن بن کر ابھرا جہاں ہر فرد کو آزادی کے ساتھ جینے کا حق دیا گیا خواہ وہ کسی بھی مذہب کا پیروکار یا کسی بھی نسل سے ہو ۔ اس وطن کی قیام میں ہمارے شہیدوں کا لہو ، ہماری بہنوں کی عزتیں بھی شامل ہیں اور یہ سب قربانیاں ہمارے بڑوں نے اپنی آنے والی نسل یعنی ہمارے لیے دیں تھی مگر افسوس ہم نے ان کی قربانیوں کو فراموش کر دیا اور اس عظیم نعمت کی قدر نہیں کی جیسا کہ اسکی قدر کرنے کا حق ہے۔
آزادی کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آپ اپنے وطن کی سڑکوں یا گلی کوچوں میں میں کوڑا کرکٹ پھینکنا شروع کر دیں۔ اس کے قوانین توڑیں اور نہ ہی اسکا یہ مطلب ہے کہ آپ اس ملک کو کوسنا شروع کر دیں کہ یہاں فلاں فلاں مسٸلہ ہے وغیرہ وغیرہ سو اس لیے جی ہم باہر چلے جاتے ہیں ۔یہاں مساٸل کے علاوہ رکھا ہی کیا ہے اور اس طرح کی بہت سی باتیں جو کہ سراسر غلط ہوتیں ہم بڑے فخر سے کہہ رہے ہوتے۔
آزادی راۓ کے نام پہ ملک کو کوسنا منافقت کے زمرے میں آتا ہے اس ملک نے آپ کو شناخت دی ایک پہچان دی عزت اور آزادی سے جینے کا حق دیا اور محض چند مساٸل کی بنیاد پر یہ کہہ دینا کہ یہاں ہے ہی کیا جبکہ ہمیں تو یہ چاہیے تھا کہ ہمارے بڑوں نے لہو دے کر اسے حاصل کیا اب ہم نے محنت و لگن سے اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے اس کے مساٸل کو حل کرنے کی کوشش کرنی ہے نہ کہ اسے چھوڑ کر بھاگ جانا ہے
اور جن کے پاس باہر جانے کا آپشن نہیں ہوتا وہ پھر سارا سال اسکی سڑکوں پہ کوڑا کرکٹ پھنکتے یا پھر بجلی چوری کر لی یا ٹیکس چوری اور پھر شور مچانا شروع کر دیتے کہ جی پاکستان میں تو مساٸل ہی بہت ہیں۔ اور پھر سال میں ایک دن 14 اگست پہ جھنڈا لگا کے اور سوشل میڈیا پہ پوسٹ شیٸر کر دی یہ بتانے کے لیے جی ہمیں تو بڑی محبت ہے بس ایک دن کے لیے ۔اس طرح فرض ادا نہیں ہوتے عملی طور پر اس سے محبت کرنا سیکھیں صرف ترانے کے وقت کھڑا ہو جانا کافی نہیں بلکہ ادب کا تقاضہ تو یہ بھی ہے کہ آپ اس ملک میں ٹیکس چوری نے کریں اس کے وساٸل کا بے دریغ استعمال نہ کریں بجلی چوری نہ کریں پانی اور گیس ضاٸع نہ کریں اس کی سڑکوں اور گلیوں میں کوڑا نہ پھینکیں۔
اس دن باجے بجا کر ٹاٸم پاس کرنے کی بجاۓ اپنے بچوں کو ترغیب دیں کہ بیٹوں یہ دن تجدید عہدو وفا کا دن ہے اس دن ہم شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم ایک آزاد ریاست میں سانس لے رہے اور عزت و تحفظ کے ساۓ میں جی رہے ہیں ۔لہذا ہم اس دن یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم ہر ممکن پاکستان کی فلاح و بہبود میں اپنا کردار ادا کریں گے اس کے وساٸل کا ضیاع نہیں کریں گےاور اس کے قوانین کا احترام کریں گے اور پوری ایمانداری سے اس وطن کے فراٸض جو کہ ہمارے اوپر لاگو ہیں ہم ادا کریں گے۔
اور یہی اس وطن سے محبت اور وفا اور ادب کا تقاضہ ہے۔ مہربانی کر کہ تیرے میرے کا راگ الاپنا چھوڑ دیں پاکستان ہم سب کا ہے اسکی تعمیر و ترقی ہم سب کا فرض و ذمہ داری ہے۔
جن سے محبت ہوتی نہ ان میں نقص نہیں نکالے جاتے بلکہ انکی بہتری کی خاطر محنت کی جاتی اسلیے پاکستان سے شکوے کرنے کی بجاۓ اسکی بہتری کے لیے کردار ادا کریں کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ پاکستان کے بغیر ہمارا کوٸی وجود نہیں اور نہ ہی کوٸی شناخت۔ مگر آپ نے اسے کیا دیا کچھ بھی نہیں الٹا آپکی لاپرواہیوں کی وجہ سے پاکستان مساٸل کا شکار ہوا ۔ ہمارے بڑوں نے بہت مشکلات و مصاٸب کے بعد اسے حاصل کیا خدارا اسکی قدر کریں اور اگر واقع ہی آپکو اس سے محبت ہے تو اسکا خیال ویسے ہی رکھیں جیسے آپ اپنے گھر کا رکھتے ہیں۔ ملک پاکستان ہمارا گھر ہے اور ہم سب اس گھر کے فرد ہیں لہذا ہمیں مل جل کر اپنے پیارے گھر پاکستان کی تعمیرو ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہے😇
@b786_s