حجة الوداع کے بارے طویل حدیث ہے۔ جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو”
لفظ عورت کا معنی ہے چھپی ہوئی چیز یعنی جس کی حفاظت کی جائے۔ یہاں حفاظت سے مراد اچھا برتاو حسن سلوک جسکی وہ
مستحق ہے وہ کیا جائے۔انگریزی محاورہ لیڈیز فسٹ سے بھی یہی مراد ہے کہ خواتین کو ترجیح دینا ۔
اسلام سے قبل بیٹیوں کو زندہ درگور کیا جاتا تھا عورت کی کوئی عزت و توقیر اسلام نے بیٹیوں کی پیدائش کو رحمت کا باعث قرار دیا اور عورتوں کے حقوق کا تحفظ کیا۔
ہمارے معاشرے میں عورت کو پیدائش کے ساتھ ہی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بیٹوں کو اکثر بیٹیوں پر ترجیح دی جاتی ہے۔ عورتوں کو تعلیم حاصل کرنے میں کئ طرح کے مسائل اور رکاوٹیں حائل ہوتی ہیں پیدل سوار سفر کرکے سکول اور تعلیمی اداروں میں آنا جانا راستے میں اوباش مردوں کی زہر آلود نظروں جملوں اور تعاقب جیسے مسائل کا سامنا کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھتی ہیں ۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد روزگار کا حصول بھی ایک تکلیف دہ عمل ہے ۔لیکن چند دہائیوں سے ہمارے ملک میں لڑکیاں اپنی محنت کے بل بوتے پر سول سروسز میڈیکل کے شعبہ میں بڑی تعداد میں کامیاب ہورہی ہیں جو کہ بہت ہی خوش آئند ہے اسی طرح خواتین ٹیچنگ اور نرسز کے شعبہ میں بھی گرانقدر خدمات سرانجام دے رہی ہیں ۔
لیکن ملازمت پیشہ خواتین کے مسائل بھی کم نہیں کام کرنے کی جگہوں پر حراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ساتھ کام کرنے والے مرد حضرات ہر خاتون کو مال مفت سمجھ کر ڈورے ڈالنا فرض سمجھتے ہیں خواتیں کی موجودگی میں ذومعنی گفتگو کرکے خوش ہوتے ہیں اور اکثر خواتین عزت بچانے کی فکر میں یہ سب چپ چاپ برداشت کر جاتیں ہیں ۔ سرکاری ملازمت والی خواتین کا ایک بڑا مسئلہ ملازمت کی جگہ کا گھر سے دور ہونا ہے جس کے لئے انہیں روز نوکری پر پہچنے کے لئے کئ کئ میل کا غیر محفوظ سفر کرنا پڑتا ہے۔اکثر خواتین کی شادی دوسرے شہروں میں طے ہونے کے بعد مشکلات اور بڑھ جاتی ہیں پبلک ٹرانسپورٹ پر یا پھر وین لگوا کر ڈیوٹی پر پہچنا پرتا ہے جس سفر کی تھکان کے ساتھ کرائے کی مد میں بھاری رقم خرچ کرنا پڑتی ہے اور ٹرانسفرز کا عمل اتنا پچیدہ اور مشکل ہے کہ اللہ کی پناہ ۔
گزشتہ دو روز قبل راولپنڈی میں ایسی ہی خواتین اساتذہ جنہوں نے سکول گھروں سے کافی دور ہونے کی وجہ سے وین لگوا رکھی تھی ڈیوٹی سے واپسی پر حادثہ کا شکار ہوئیں جن میں سے چار موقع پر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں اور ایک کا چار سال کا بیٹا بھی جاں بحق ہوگیا۔اور باقی ہسپتال میں زخمی پڑی ہیں ۔ حکومت پنجاب محکمہ تعلیم نے اساتذہ کے تبادلوں میں آسانی تو پیدا کی ہیں لیکن خواتین اساتذہ کے لئے ٹرانسفرز کے عمل کو مزید آسان بنانے کی ضرورت ہے ۔حکومت سے گزارش ہے کہ سرکاری ملازم خواتین کو گھروں کے قریب تعینات کیا جائے ۔اور ویڈ لاک کی بنا پر دوران سروس ایک بار بلارکاوٹ تبادلے کی سہولت فراہم کی جائے ۔ @Educarepak

Shares: