وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ پاکستان امن میں معاون ہے جنگ میں نہیں-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے۔افغانستان کو پاکستان سے کوئی شکوہ ہے تو آئیں میکینزم کے تحت بات کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے افغان مہاجرین کے لیے بہترین سہولیات فراہم کیں۔افغانستان کے نقصان میں ہمارا نقصان ہے،افغان بھائی سازشوں کو سمجھیں پاکستان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ،ہم نہیں گھبراتے کیونکہ نیت صاف ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےکہا کہ افغان حکام نے پاکستان کے ساتھ بات کرنے سے انکار کر دیا،پاکستانیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک ہے کہ قریب ترین پڑوسی ہونے کے باوجود افغانستان میں امن و استحکام کے حصول دار اور ایک ایسے ملک کے طور پر جس نے افغانستان کے بعد سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ پاکستان کی افغانستان کے بارے میں #UNSC بریفنگ سے خطاب کرنے کی درخواست پر عمل نہیں کیا گیا۔
وزیرخارجہ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ انٹرا افغان مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار افغان قیادت پر ہوگا۔ پاکستان کو دوسروں کی ناکامیوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ پاکستان نے افغان امن عمل میں تعمیری کردار ادا کیا ہے اور کرتا رہے گا۔
ان کا میڈیا سے کانفرنس میں کہنا تھا کہ چونکہ امریکی اور نیٹو افواج افغانستان سے انخلا کے قریب ہیں ، پاکستان بڑھتے ہوئے تشدد اور بین الافغان مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت نہ ہونے پر تشویش میں مبتلا ہے۔ HRVs کی رپورٹس پر پاکستانی بھی فکر مند ہیں اور انسانی حقوق اور انسانی قوانین کا احترام کرنے پر زور دیتے ہیں۔








