اسلام اور پاکستان تحریر: حادیہ سرور

0
38

23مارچ1940قرار داد پاکستان کا ایک سنہرا دن ایسے امیدوں کے چمکتے ہوٸے سورج کو لے کے ڈوبا کہ اسکے بعد ہر آنے والا دن اور ان دنوں میں روزانہ ابھرنے والا سورج مسلمانوں کو یہ پیغام دیتا رہا
وہ دن دور نہیں کہ اسی مشرق میں ایک ایسا سورج طلوع ہونے والا ہے جسکے مقدر میں ڈوبنا لکھا ہی نہیں۔ یہ پہلا مقدس خطہ ہے جسے صرف اور صرف اسلام کے لیے حاصل کیا جارہا ہے۔
وہ لوگ جس مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے تھے , وہ اسلام کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔۔
ان کا مقصد اس ارض پاک کے کونے کونے کو سینماٶں اور تھیٹروں کی زینت بنانا نہیں تھا۔۔۔۔!
باب ہند سے لٹتے ہوٸے آنے والے قافلے اس جذبے سے اپنا تن من دھن قربان نہیں کر رہے تھے کہ اس بننے والے وطن میں بیٹھ کر ہم اپنے ہی بھاٸیوں کی پُشت میں چُھرا گھونپیں گے اور جو دشمن اس وقت ہمارے سروں پہ وار کر رہے ہیں اپنے بھاٸیوں کے خلاف انہیں کو اپنے جنگی اڈے فراہم کریں گے۔۔۔
صرف اور صرف اسلام کی خاطر ٹرین میں سفر کرنے والے وہ ہزاروں مہاجرین جن میں بچے,بوڑھے,جوان مرد اور عورتوں سمیت سب کو بڑی سفاکی اور بےدردی کے ساتھ شھید کردیاگیا, انکا مطمع نظر اپنے ہی وطن کی ماٶں, بہنوں اور بیٹیوں کی دشمنوں کے حوالے کرنا نہ تھا۔۔۔!
وہ چند ٹکے حاصل کرکے اپنے بھاٸیوں کو بیچنے والوں میں سے نہ تھے۔۔۔۔!
وہ عافیہ کی عزت کے رکھوالے غیرت مند مسلمان تھے۔۔۔۔!
انہیں کا خون اس شمسِ پاکستان کو دنیا کے کونے کونے میں جلوہ گر کیے ہوٸے ہے۔

اقتدار کی حرص و ہوس نے تمہیں اپنی روشن تاریخ ماضی سے اندھا کردیا ہے۔
قاٸد اعظم نے فرمایا اکبر کی طرف دیکھنے کی بجاٸے ہمارے سامنے نبی اکرم محمد صلى الله عليه واله وسلم کااسوہ ہے ۔۔۔۔قیام پاکستان سے قبل 101مرتبہ اور بعد میں 14 مرتبہ کہا کہ پاکستان کے آٸینی ڈھانچے کی بنیاد اسلام اصولوں پر رکھی جاٸیگی۔۔۔۔نواب بہادر یار جنگ نے کہا، اگر پاکستان میں قرآن و سنت کا نفاذ مرآد نہیں تو اسکے لیے ہر کوشش ہرام ہوگی۔ یہ سن کر قاٸد اعظم بولے نواب تم بالکل ٹھیک کہتے ہو۔

عزم یہ تھا کہ جس طرح الله تعالٰی نے اپنے نبی محمد صلى الله عليه واله وسلم کو مدینہ دیا تھا اسی طرح ہمیں پاکستان نعمت کے طور پر دیا ہے جو کام ہمارے نبی نے مدینہ میں کیے وہی کام ہم نے پاکستان میں بیٹھ کر کرنے ہیں۔۔۔

ذرا سا پیچھے ہٹ کے دیکھو تو تم پھانسی کے پھندے پہ تو چڑھ سکتے ہو, زمین و آسمان کے درمیان ہلاک تو کیے جا سکتے ہو, ضیاء اقتدار سے یکدم پابند سلاسل جیسی ظلمات کی اتھاہ گہراٸیوں میں گر سکتے ہو, اس ارض مقدس سے ذلیل و خوار ہو کے ملک بدر تو ہو سکتے ہو۔۔۔۔لیکن ان شہداء کے خون کو داغدار نہیں کرسکتے جنہوں نے اسلام کے لیے پاکستان کو حاصل کیا تھا۔
اسلام اور پاکستان کے رشتےکی مضبوطی کا عالم یہ ہےکہ ہزاروں لفظوں کو تراشنے اور لاکھوں جملوں کو سمیٹنے کے باوجود اس مضبوط بندھن کے ملاپ کو ناپا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کی گہراٸی تک پہنچا جا سکتا ہے۔۔۔
الله اس ملک عظیم میں اسلام کا بول بالا فرماٸے (آمین)

‎@iitx_Hadii

Leave a reply