ہر سال ہم پاکستانی بڑے جوش وخروش اور بڑے اہتمام کے ساتھ 14 اگست کا دن "یوم آزادی” کے طور پر مناتے ہیں کیوں کہ 14 اگست 1947 کو یہ عظیم ملک معرض وجود میں آیا. عظیم پاکستان کا عظیم 75واں یوم آزادی نزدیک ہے. اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت کے بعد بانی پاکستان حضرت قائداعظمؒ اور مسلمانان برصغیر کی محنتوں اور قربانیوں کی بدولت ہم ایک آزاد ملک حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے. الحمدللہ رب العالمین.
پاکستان صرف کلمے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا. پاکستان حاصل کرنے کا مقصد یہ تھا کہ آزاد ملک میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کی اطاعت و پیروی بے خوف و خطر کی جائے. ایک ایسا ملک ہونا چاہئے جہاں کا آئین اسلام ہو اور مسلمان آزادی سے اپنی مذہبی عبادات اور رسومات ادا کر سکیں.

اگر یوم آزادی کو یوم احتساب اور یوم عہد تجدید کے طور پر منائیں تو شاید ہم مسائل کی دلدل اور برائیوں کی منجدھار سے جلدی نکلنے میں کامیاب ہو جائیں. ہمیں اپنا ذاتی، انفرادی اور مجموعی احتساب کرنا چاہئے کہ 1947 سے 2021 تک، 75 سالوں میں ہم نے کیا حاصل کیا، کیا حاصل نہیں کیا، کیا حاصل نہیں کرنا چاہئے تھا اور کیا حاصل کرنا چاہئے تھا؟ یوم احتساب اس حوالے سے بھی کہ ہم نے عظیم ملک کن اغراض ومقاصد کے لئے حاصل کیا تھا اور وہ مقاصد حاصل کر لیئے گئے ہیں یا حاصل کئے جا رہے ہیں؟ کیا حضرت قائداعظمؒ نے جس پاکستان کی بنیاد رکھی یہ وہی پاکستان ہے؟ کیا مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ نے جس پاکستان کا خواب دیکھا یہ وہی پاکستان ہے؟ کیا اقلیتوں کو حقوق مل رہے ہیں؟ کیا پاکستان میں اللہ اور اللہ کے رسول کا نظام رائج ہے؟ کیا اردو قومی زبان اور سرکاری زبان ہے اور اردو کو پوری پوری عزت اور اہمیت دی جا رہی ہے؟ کیا طاقتور اور کمزور کے لئے ایک جیسا قانون ہے؟ کیا ہمارے ادارے ایمانداری اور غیرجانبداری سے کام کر رہے ہیں؟ کیا عدالتیں بغیر کسی مجبوری یا دباؤ کے سزا اور جزا سنا رہی ہیں؟ ان سب کا جواب تقریباً نفی میں ہے.

یوم آزادی 14 اگست کو یوم عہد تجدید کے طور پر بھی منانا چاہیے کہ آئندہ اس غظیم ملک کو عظیم تر اور عظیم ترین بنانے میں کیسے کردار ادا کر سکتے ہیں. کسی بھی ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لئے انفرادی اور ذاتی کوشش اہم ترین ہوتی ہے. جب معاشرے کا ہر فرد ذاتی اور انفرادی طور پر اپنی قومی، اخلاقی اور شرعی ذمہ داری پوری کرنا شروع کر دے تو 90 فیصد سے زیادہ مسائل حل ہو جاتے ہیں.
ذاتی اور انفرادی طور پر اس غطیم ملک کو عظیم تر بنانے میں کیسے کردار ادا کیا جا سکتا ہے. ہر بندہ قواعدوضوابط، قانون اور آئین کی پاسداری کرے، اپنے گھر اور محلے کی صفائی کا خاص خیال رکھے، ملازمین طبقہ وقت کی پابندی کریں اور محنت اور ایمانداری کا مظاہرہ کریں. تاجر حضرات ناپ تول میں کمی اور ملاوٹ سے توبہ تائب ہو جائیں. پولیس اور عدالتوں کو چاہئے کہ ظالمین کو سزا دینے اور مظلومین کو انصاف دینے میں کوئی سمجھوتہ اور دیر نہ کریں. چھوٹے بڑوں کا احترام اور بڑے چھوٹوں سے پیار کریں.

بزرگان کو چاہیے کہ وہ نئی اور آئندہ نسل کو بتائیں اور احساس دلائیں کہ کس طرح یہ پاکستان حاصل کیا گیا تھا تاکہ نئی اور آئندہ نسل کو اس عظیم ملک کی قدرومنزلت کا پتہ چل جائے. پاکستان کی اصل قدر اور قیمت وہ لوگ جانتے ہیں جنہوں نے اس کی آزادی کے لئے عملی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیتے ہوئے اپنا تن، من اور دھن قربان کر دیا تھا. ہمارے بزرگوں نے منزلِ مراد تک پہنچنے کے لئے آگ اور خون کے کئی دریا عبور کئے تھے. ان محال مَرتَبَت لوگوں نے اپنے عزیزوں کو ہندوئوں اور سکھوں کی شقاوتِ قلبی کی نذر ہوتے ہوئے دیکھا تھا. اپنے بچوں کو نیزوں کی نوک پر اچھالے جانے کا دل دھلا دینے اور کلیجہ چھلنی کر دینے والے مناظر دیکھے. اپنی بیٹیوں، بہنوں اور بیویوں کی عصمت دری ہوتی دیکھی. اس سب کے باوجود یہ لوگ محض آزادی کی لگن اور پاک وطن کی سرزمین پر سجدہ شکر ادا کرنے کی دُھن میں کسی بھی مشکل اور رکاوٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے صرف اور صرف آگے ہی آگے بڑھتے چلے گئے اور جنّت نظیر پاکستان میں داخل ہو گئے. ہمارے بزرگان نے پاکستان کے لئے انسانی تاریخ کی سب سے بڑی قربانی دی اور ہجرت کی. آزادی کی تحریک میں حصہ لینے والوں اور پاکستان بنانے والوں میں سے آج محض گنتی کے لوگ ہی باقی رہ گئے ہیں اور انہیں لوگوں کی سانسوں اور خون میں پاکستان رچا بسا ہوا ہے اور ہر قطرہ خون کے ساتھ گردش کرتا ہے.

آئیں! اس یوم آزادی پر ہم سب اعادہ کرتے ہیں کہ پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنانے کے لئے ذاتی اور انفرادی ہر ممکن اپنی کوشش کریں گے. آئین کی پاسداری کرنے اور آئین شکنی نہ کرنے کا وعدہ کرتے ہیں. اس یوم آزادی کو محرم الحرام کی وجہ سے سادگی کے ساتھ منائیں گے. اس سال جھنڈوں اور جھنڈیوں سے زیادہ درخت لگائیں گے. اپنی گلی اور محلے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں گے.ان شاءاللہ تعالیٰ پاکستان تاقیامت قائم ودائم رہنے والا ہے.
@mian_ihsaan

Shares: