والدین کی خدمت کیسے دامن کو خوشیوں سے بھرتی ہے، اس کی جھلک درج ذیل واقعہ میں دیکھی جاسکتی ہے، اپنے بچپن میں دیکھا کہ ہمارے ضعیف داداجان کو دمہ کی تکلیف تھی ان کی رہائش بالائی منزل پر تھی تو والد صاحب نے دادی جان کو کہہ رکھا تھا کہ جب والد صاحب کو تکلیف ہو تو آپ مجھے بلانے کے لیے آواز نہ دیں بلکہ کمرے کے فرش پر کھڑکادیا کریں میں حاضر ہو جاؤں گا۔
ہم نے خود بار ہاد دیکھا کہ دادی جان فرش پر کسی چیز سے آواز کردیتں، بس پھر کیا ہوتا والد صاحب بعض اوقات ننگے پاؤں بھاگ کر والد صاحب کی خدمت میں پہنچ جاتے اور ان کی تیمارداری ہی نہ کرتے بلکہ ان کا دل بہلانے کیلئے انہیں امید افزا باتیں کرتے، داداجان کی یہ تکلیف بعض اوقات ساری رات جاری رہتی تو والد صاحب بھی تمام رات جاگ کر گزارتے۔
والد محترم خشکی کے راستے حج پر تشریف لے گئے واپس آتے ہی اپنی ایک قیمتی جائیداد فروخت کی اور والدین کو حج پر لے جانے کی کوشش شروع کی، بعض لوگوں نے منع بھی کیا کے اتنی قیمتی جائیداد کو بیچنا مناسب نہیں تو آپ فرماتے کہ میری قیمتی ترین متاع میرے والدین ہیں۔ خیر والدین کے ہمراہ حج پر تشریف لے گئے اور دوران سفر والدین کی خوب خدمت کی اور بعض مقامات پر والدین کو کندھوں پر سوار کرکے چلتے رہے۔
حضرت والد صاحب کی زندگی خدمت سے عبارت ہے مذکورہ چند سطور میں اس خدمت کی جھلک دکھائی گئی ہے جو سعید لوگوں کیلئے کافی وافی ہے۔
آپ نے خدمت والدین سے سعادتیں وصول کیں اور والدین کی مقبول و مستجاب دعائیں حاصل کیں۔ والدین کی دعاؤں کا ثمرہ دنیا میں ملا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے دنیاوی دیگر نعمتوں کے علاوہ کثیر صالح اولاد سے نوازا جن میں سے اکثر حافظ و قاری ہیں اور دین و دنیا کی نعمتوں سے مالا مال ہیں۔
دوسری عظیم نعمت یہ حاصل ہوئی کہ بچپن ہی سے آپ کے دل میں مدینہ منورہ کی زیارت واقامت کا داعیہ وجذبہ تھا تو اللّٰہ تعالیٰ نے پورا فرمایا اور آپ عرصہ دراز سے مدینہ منورہ میں مقیم ہیں۔
حضرت والد محترم الحاج عبد القیوم مہاجر مدنی مدظلہم اپنے
والدین کی بے پناہ دعاؤں وقت کے اکابر علماحق و بزرگان دین کی توجہات کی بدولت تا حال بحمد للہ صحت وعافیت سے ہیں عرصہ 30 سال سے مدینہ منورہ میں مقیم ہیں۔ دین کی بے لوث خدمت آپ کے رگ و ریشہ میں سرایت کئے ہوئے ہے۔
خاص طور پر تحریک ختم نبوت سے آپ کو عشق کی حد تک لگاؤ ہے۔ عمر کی تقریباً 75 بہاریں دیکھنے کے باوجود تا حال ہمت وعزم کی یہ کیفیت ہے کہ مسلسل 10 گھنٹے یومیہ اعصاب شکن مطالعہ اور تالیف وترتیب وغیرہ کا کام جاری ہے اور ذریعہ معاش کیلئے 8 گھنٹے ڈیوٹی اس کے علاوہ ہے۔
دینی دسترخوان کی اشاعت اور متوقع پذیرائی سے والد محترم کو مزید حوصلہ ہوا تو تعمیر انسانیت کے نام سے دو ضخیم جلدوں میں ایک نیا مجموعہ مرتب فرمادیا، سچ ہے کہ اللّٰہ پاک اپنے دین متین کی خدمت ایسے درویش صفت وغیر معروف ہستیوں سے بھی اس طرح لے لیتے ہیں کہ عقل حیراں کھڑی سوچتی رہتی ہے
ابھی ان کتب کی تالیف ہی میں مصروف تھے کہ دل میں داعیہ پیدا ہوا کہ اردو کی ضخیم اور مستند چھ تفاسیر کے ضروری، عام فہم اقتباسات کو جمع کرکے ایک نیا گلدستہ تیار کیا جائے جس پر حالت خواب و بیداری میں کئی طرح کی بشارتوں سے نوازے گئے علماء اکرام کی مشاورت اور بزرگوں کی مستجاب دعاؤں کے بعد مدینہ منورہ کی مبارک فضاؤں میں اس صبر آزما کام کیلئے دن رات ایک کر کے گلدستہ تفاسیر کا سات جلدوں پر مشتمل ایک عظیم تحفہ عوام الناس کی خدمت میں پیش کردیا جس سے عوام وخواص کے علاوہ علماء اکرام اور تفسیر کے مدرسین نے خاطر خواہ استفادہ کیا اور تا حال مستفید ہورہےہیں یاد رہے کہ اس عظیم تفسیری مجموعہ کے متعدد ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔
Twitter : @msudais0

Shares: