کابل :نیٹوسیکرٹری جنرل نے عوام افغان کو ایک دوسرے سے لڑا لڑا کرمارنے کا فارمولا دےدیا،اطلاعات کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
نیٹوسیکرٹری جنرل نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ افغان حکومت اورافغان حکومت کے حامیوں کی افغان طالبان سے لڑائی میں مدد جاری رکھیں گے اورکسی بھی صورت میں افغان طالبان کواقتدارکی مسند نہیں سنبھالنے دیں گے ، خواہ افغان عوام کواس کی بھاری قیمیت ہی کیوں نہ چکانی پڑے
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری صورتحال تشویشناک ہے۔افغانستان پر طالبان کے قبضے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔افغانستان میں جاری صورتحال کا جائزہ لے جا رہے ہیں۔نیٹو مشن افغانستان میں افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
نیٹو افغان حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی حمایت جاری رکھے گا۔سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ طالبان کو سمجھنا چاہیے ان کا اقتدار پر قبضہ عالمی قوتوں کو ناقابل قبول ہو گا۔طالبان افغانستان میں پر تشدد کارروائیوں سے گریز کریں۔
واضح رہے کہ طالبان نے تیزی سے حملے کرتے ہوئے افغانستان کے 2 تہائی سے زائد حصے پر مکمل قبضہ کرلیا اور اب رفتہ رفتہ ان کی پیش قدمی کابل کی جانب جاری ہے جبکہ امریکا اور برطانیہ اپنے شہریوں کو افغان دارالحکومت سے باحفاظت واپس لے جانے کے لیے ہزاروں فوجی تعینات کررہے ہیں۔
افغان حکومت 8 روز میں طالبان کے ہاتھوں ملک کے بیشتر حصے پر قبضہ کھوچکی ہے جس نے کابل کے امریکی حمایتیوں کو بھی دنگ کر دیا ہے۔
طالبان کی کارروائیوں کی پہلی لہر مئی کے اوائل میں شروع ہوئی تھی جب امریکا اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان سے اپنی افواج کو واپس بلا لیا تھا اور ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے 11 ستمبر 2021 تک دو دہائیوں سے جاری جنگ ختم کرنے کا عزم کا اظہار کیا تھا۔
افغانستان بھر میں جاری ان جھڑپوں کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں، کابل میں بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی ہے جنہوں نے پارکس اور دیگر عوامی مقامات پر ڈیرے ڈالنے شروع کر دیے ہیں، جس سے پہلے ہی مشکلات کا شکار دارالحکومت میں ایک نیا انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے








