ہزروں کی تعداد میں فوجی دستوں کی مقبوضہ کشمیر میں تعیناتی کے پیچھے بھارت کے کئی ممکنہ مزموم مقاصد کارفرما ہیں
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مزید ہزاروں دستےتعینات کرنے کے پیچھے بھارت کے کئی مذموم مقاصد سامنے آ سکتے ہیں،جن میں بھارت مقبوضہ کشمیر سے 28000 ریگولر فوجیوں کو مذموم مقاصد کے تحت بارڈر پر بھیجنا چاہتا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 35 اے کو ختم کر رہا ہے.جس وجہ سے اس کو مقبوضہ کشمیر میں غیر معمولی مذاہمت کا سامنا ہو گا اس پر کشمیری عوام کے رد عمل اور مزاہمت کو روکنے کے لیے بھارت مزید اتنی بھاری نفری وادی میں مقرر کر رہا ہے.اس کےعلاوہ مذموم مقصد یہ کہ .بھارت پاکستان کے ساتھ آزاد کشمیر تک محدود /مکمل جنگ کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور یہ فوجی اس جنگ کے دوران بھارتی سپلائی لائن کی حفاظت کریں گے جس، کو مقامی مزاحمت سے خطرہ ہے
واضح رہے کہ لاائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی طرف سے سیز فائر معاہدے کی جاری خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا کنفرم کر رہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں25000 نیم فوجی دستے تعینات کر ریا ہے جو کہ پہلے سے موجود فوج کے علاوہ ہیں یہ صورتحال مندرجہ ذیل 3 میں سے، کسی ایک ممکنات کی طرف اشارہ کرتی ہے.ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھارتی آئین سے آرٹیکل 35 اے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اضافی بھارتی اہلکاروں کی تعیناتی کا مقصد وادی میں ممکنہ ردعمل اور مظاہروں کو روکنا ہے۔
مودی سرکار آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنا چاہتی ہے جس کے تحت غیر ریاستی بھارتی باشندے جموں و کشمیر میں جائیدادیں اور زمینیں خرید سکیں گے جس سے متنازع خطے میں مسلم اکثریت خطرے میں پڑ جائے گی۔
مزید پڑھیں:بھارت نے مزید 25 ہزار فوجی مقبوضہ کشمیر بھیج دیئے
؛