اسلام آباد:برطانوی وزیراعظم کے بعد ڈنمارک،جرمنی اورترک سربراہ مملکت کے عمران خان کو فون:اہم گزارشات کیں،اطلاعاعت کے مطابق جیسے جیسے جنوبی ایشیا کا سیاسی نقشہ تبدیل ہورہا ہے اورافغانستان میں بڑی تیزی سے حالات بدل رہے ہیں ، عالمی دنیا کی امیدیںپاکستان سے وابستہ ہوگئی ہیں
ادھر اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھرکے بڑے بڑے حکمرانوں نے وزیراعظم عمران خان کوفون کے ان سے افغآنستان کے معاملے پرمشاورت کی
افغانستان کی موجودہ صورتحال پر وزیراعظم عمران خان اور عالمی رہنماؤں کے درمیان رابطے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان، ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فیڈرکسن، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور جرمن چانسلر اینجلا میرکل کے درمیان ٹیلیفونک رابطے ہوئے ہیں۔
حکومتی اعلامیےکے مطابق وزیراعظم عمران خان نے برطانوی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور دونوں وزرائے اعظم نے افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کی۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سے ڈنمارک کی وزیراعظم نے بھی رابطہ کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے تمام افغانوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے ایک جامع سیاسی تصفیے پر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔
وزیراعظم نے سفارتی عملے اور بین الاقوامی اداروں کے عملے اور دیگر افراد کو افغانستان سے نکالنے میں پاکستان کے سہولت کاری کے کردار پر روشنی ڈالی۔
اعلامیے کے مطابق ڈنمارک کی وزیر اعظم نے وزیر اعظم عمران خان کا انخلا کی کوششوں میں پاکستان کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان ایک مرتبہ پھر رابطہ ہوا ہے جس میں وزیراعظم اور ترک صدر نے افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کی۔
وزیراعظم نے افغانستان کی صورتحال پر پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا اور وزیراعظم اور ترک صدر کے درمیان کل دوبارہ رابطہ متوقع ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان کو جرمن چانسلر اینجلا میرکل کا بھی ٹیلی فون موصول ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی تیزی سےبدلتی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان اور خطےکے لیے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پرزور دیا ہے۔
اس سے قبل منگل کے روز وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغان سیاسی رہنماؤں کے وفد نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں تھیں۔