گذشتہ دنوں مینار پاکستان پر ایک دردناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک نہتی لڑکی کو ایک ہجوم نے گھیرلیا اور جس طرح اس لڑکی کی عزت کو نیلام کیا وہ دیکھ کر ہر ذی روح انسان کانپ جائے جس درندگی اور حیوانیت کا مظاہرہ کیا گیا وہ دیکھ کر شائد جانور بھی انسانوں سے خوف کھانے لگ جائیں
اس سے ذیادہ افسوس کی بات تب نظر آئ جب چند لوگ اس واقعہ کا الزام بھی لڑکی پر لگاتے نظر آئے ،کسی نے کہا وہ اکیلی نکلی کیوں،وہ تو ٹک ٹاک اسٹار تھی ،اور کسی نے کہا اس نے کپڑے ایسے پہنے تھے بہرحال ایسے چند لوگ تھے باقی تمام صاحب عقل لوگ اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت ہی کرتے نظر آتے ہیں
اس واقعے کو دیکھ کر یوں لگ رہا تھا کہ جیسے اسلام آباد میں لڑکی کو ذیادتی کا نشانہ بناکر گلہ کاٹنے والے حیوان ظاہر جعفر جیسے لوگ ہماری گلی کوچوں اور بازاروں میں ہر جگہ کہیں نا کہیں موجود ہیں ،جو عورت ذات پر گندی نظر رکھنے ،اسے حوص کا نشانہ بنانے اور پھر الزامات بھی عورت پر ہی لگانے کے لئے بے تاب کھڑے ہوتے ہیں اور پھر یقین کریں جو ہم کسی اور کی ماں،بہن،بیٹی کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں وہی سب کچھ اور لوگ ہماری بھی ماوں،بہنوں کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں
اس لئے خدارا ہمیں ایسی سوچ ،اس چھوٹی ذہنیت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے یقین کریں اگر ہر انسان انفرادی طور پر خود سے یہ وعدہ کرلے کہ میں کسی اور کی ماں،بہن،بیٹی پر کبھی گندی نظر نہیں رکھوں گا بلکہ معاشرے میں کہیں بھی ضرورت پڑی تو میں ایسی خواتین کا باپ،بھائ کا کردار ادا کرنے کی کوشش کروں گا اس سوچ کو پروان چڑھائیں ہمارا یہ معاشرہ بہت خوبصورت اور حیوانگی سے پاک ہوجائے گا آپ دوسروں کی ماں،بہن کی عزت محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے تو آپ کے گھر کی خواتین بھی محفوظ رہیں گی
عورت موقعہ نہیں بلکہ ذمہ داری ہوتی ہے ،لاہور جیسے یا اس بھی ذیادہ بھیانک کئ واقعات آئے روز ہمارے معاشرے میں ہوتے نظر آتے ہیں یہ سب ظاہر کرتے ہیں کہ ہمارے معاشرے کے ان چند بھیڑیہ صفت لوگوں کی وجہ سے ہماری خواتین کتنی غیر محفوظ ہیں
اس پر کنٹرول حکومت بھی کرواسکتی ہے قانون بھی موجود ہے ،خواتین کی عزت اور ان کے حقوق کے حوالے سے ہمارے پاس بہت مضبوط قانون موجود ہے ،لیکن ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین بیچاری خاندان کی عزت ،اپنی عزت وغیرہ کے ڈر سے چھوٹے موٹے واقعات کی پولیس رپورٹ درج ہی نہیں کرواتی اور کچھ ہمارے پولیس محکمے میں بھی ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن کے پاس اکیلی خاتوں رپورٹ درج کروانے جاتے ہوئے بھی اپنی عزت کی وجہ سے ڈری ہوتی ہے
اس لئے جب تک ہم ایک قوم بن کر اپنا فریضہ سمجھتے ہوئے معاشرے سے اس ناسور کو ختم کرنے کا عہد نہیں کرتے تب تک شائد ہمارے معاشرے میں خواتین اسی طرح آئے روز اپنی عزتیں نیلام کرتی ہی نظر آئیں گی
پوری قوم متحد ہو کر آگے بڑھے دوسروں کی بہن ،بیٹی کو اپنی بہن بیٹی سمجھیں،ماں باپ اور خاندان والے اپنی بیٹیوں ،بہنوں کو اپنا مکمل اعتماد دیں اور ان کو ہمیشہ سمجھائیں کہ کہیں بھی کوئ معمولی سا واقعہ بھی آپ کے ساتھ پیش آئے بلاخوف اپنے گھر بتائیں ،گھر والے اس پر مکمل قانونی کاروائ کروائیں ،پولیس اپنا رویہ بہتر بنائے ،میڈیا اپنا مثبت کردار ادا کرے ،اسلامی تعلیمات دی جائیں اور خواتین کو محفوظ معاشرے میں عزت اور سکون کے ساتھ رہنے اور جینے کی مکمل آزادی دی جائے
اللہ پاک ہمارے اس معاشرے کو حیوانوں اور درندوں سے پاک کرے تاکہ ہماری اور آپ کی خواتین کی عزت محفوظ ہو سکے آمین
Shares: