راولپنڈی :آرمی چیف کاپاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کادورہ:پاک فوج کے شاہینوں سے خطاب ،اطلاعات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا ہے

پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی اسی پی آر کے مطابق آرمی چیف 4thپاکستان بٹالین کو بٹالین پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔

اس موقع پر وطن عزیز کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ آج کا دِن پاکستان ملٹری اکیڈمی جیسے عظیم ادارے کی تعمیر و ترقی اور ارتقاء میں ایک اہم سنگِ میل ہے

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں نوجوان افسران سے خطاب کرتے ہوئے ارمی چیف نے کہا کہ فورتھ پاکستان بٹالین نے5سال قبل قیام سے اب تک شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔

آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کا شمار دُنیا کے بہترین اداروں میں ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کا وطن کیلئے اپنے آپ کو وقف کرنے کا عہد، پاکستان دُشمنوں کے دِلوں میں خوف کی علامت ہے۔

آرمی چیف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تمام تر مشکلات کے باجود آج کا پاکستان اقوامِ عالم میں مضبوط اور ترقی کرتا ہوا پاکستان ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ اگست کا مہینہ ہمیں آزادی کیلئے اپنے آباؤ اجداد کی لازوال قربانیوں اور تاریخی جدوجہد کی یاد دلاتا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ یاد رکھیں کہ ہمارے محنتی جوان ہمارا فخر اور سرمایہ ہیں۔زندگی کے تمام چیلنجز میں ایمان، اتحاد اور نظم کے راہنما اُصول آپ کیلئے مشعل راہ ہیں۔دُنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچا سکتی

آرمی چیف نے کہاکہ آزادی کے بعد تما م تر معاشی اور دیگر مشکلات کے باوجود پاکستان نے نہ صرف اُن کا مقابلہ کیا بلکہ ہر چیلنج کے بعد ہم مزید مضبوط بن کر اُبھرے۔

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہاکہ ہم نے دہشت گردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دِفاع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں کووڈ اور لوکسٹ کے خلاف محدود وسائل اور انفراسٹرکچر نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے بحیثیت قوم جس نظم و ضبط، یگانگت اور بہترین حکمت عملی کا مظاہر ہ کیا، دُنیا اُس کی معترف ہے۔

آرمی چیف نے کاکول اکیڈمی کے افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روایتی جنگ ہو یا دہشت گردی کے خلاف رسپانس، ایمرجنسی صورتحال ہو یا قدرتی آفات، افواجِ پاکستان ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پورا اُتریں۔

آرمی چیف نے پاکسان کے اصولی موقف کی پھروضاحت کی اورکہا کہ پاکستان قومی اور علاقائی امن اور ترقی کا خواہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں، ایک ایسے خطے کے قیام کیلئے ہیں، جو پُرامن، خوشحال اور معاشی شراکت دار ہو۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان کے پُرامن حل کیلئے کردار ادا کرے۔

آرمی چیف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔اپنی معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے4دہائیوں سے30لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی۔ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں۔ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان میں امن خطے اور بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے۔ان کا کہنا تھ اکہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کئے گئے وعدے پورے کریں گے اور افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

آرمی چیف اس موقع مقبوضہ کشمیرکے مسلمانوں سے عہد کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے۔آرمی چیف نے بھارت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بدترین ریاستی دہشت گردی اور استحصال کا شکار ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر کے پُرامن منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ برصغیر کے لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ آزادی کی تحریک کے قائدین کا مقصد ایک محفوظ، آزاد، پُرامن اور خوشحال خطے کا قیام تھا۔

آرمی چیف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا خطہ جہاں نئے آزاد ہونے والے ممالک امن سے رہ سکیں۔ایک آزاد اور پُرامن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں انتہا پسندی اور گروہی تقسیم کی سوچ کے ہاتھوں میں یرغمال ہے۔مستقبل میں آپ کو کئی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔

آرمی چیف نے کاکول اکیڈمی کے افسران کو پاکستان دشمنوں کے عزائم سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ دُشمن قوتیں ہائبرڈ وار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے ، پاکستان آرمی ان تمام چیلنجز سے آگاہ ہے اور نبرد آزما ہونے کیلئے تیار ہے۔

آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ ٹیکنالوجی اور مخصوص صلاحیتوں پر توجہ دے کر وطن کے دِفاع کو یقینی بنائیں گے۔

Shares: