25 جولائی 2018 کی رات جب دیر گئے تک انتخابی نتائج واضح پو گئے تو عوام کی اکثریت میں خوشی کی لہر دوڑ گئی کیونکہ 23 سال کی طویل جدوجہد کے بعد بلآخر تحریک انصاف کے الیکشن میں کامیاب اور عمران خان کے وزیراعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی
پھر دن آیا 18 اگست کا جب عمران خان قومی اسمبلی سے 178 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہو گئے۔ عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے 29 اپریل 2018 لاہور جلسے میں قوم سے 11 وعدوں پر مبنی اپنا منشور پیش کیا تھا۔ آج ہم جائزہ لینگے وہ وعدے کیا تھے اور تین سالوں میں ان میں سے کتنے وعدے پورے ہوئے
عمران خان کا پہلا وعدہ یکساں نصابِ تعلیم کا تھا جس پر عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے سوائے سندھ کے باقی تمام صوبے ایک نصابِ تعلیم پر متفق ہو چکے ہیں اور 2 اگست 2021 سے تمام سکولوں میں نافذ ہو چکا ہے۔ یوں پہلا وعدہ بااحسن طریق پورا ہوا
عمران خان کا دوسرا وعدہ صحت کے متعلق تھا اور اس ضمن میں عمران خان کی پی ٹی آئی حکومت نے وہ کر دکھایا ہے جو بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک بھی نہیں کرپائے یعنی صحت سہولت کارڈ کے زریعے تمام آبادی کو فی خاندان سالانہ 10 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس پنجاب کے دو ڈویژن ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان کے شہریوں کو بھی یہ سہولت میسر آ گئی ہے 2023 تک یہ سلسلہ سارے پنجاب تک وسیع کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی عوام کیلئے بھی صحت کارڈ کا اعلان کر رکھا ہے۔ یوں دوسرا وعدہ بھی پورا ہوا
تیسرا وعدہ ٹیکس کلکشن کے متعلق تھا ، ٹیکس اصلاحات کی وجہ سے سال 2020-21 میں ریکارڈ 4732 ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہوا یوں تیسرا وعدہ بھی پورا ہوا
چوتھا وعدہ تھا کرپشن کے متعلق ، عمران خان کی حکومت میں نیب نے کھل کر بڑے چھوٹے اپنے پرائے چوروں کے خلاف کاروائیاں کیں۔ سال 2017 سے 2021 تک نیب نے چوروں سے 528 ارب روپے کی ڈائریکٹ اور انڈائریکٹ ریکوریاں کیں۔ کرپشن پر عمران خان نے کوئی کمپرومائز نہیں کیا بارحا کہتے رہے چاہے میری حکومت چلی جائے مگر کسی چور کو این ار او نہیں دونگا۔۔ یہ وعدہ بھی اچھی طرح نبھایا گیا
پانچواں وعدہ ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کے متعلق تھا جہاں سی پیک سے لے کر ایمازون تک کثیر سرمایہ پاکستان آ رہا ہے موبائل فون کمپنیاں پاکستان آ رہی ہیں روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے زریعے بیرون ملک پاکستانی کثیر سرمایہ پاکستان بھیج رہے ہیں یوں یہ وعدہ بھی اچھے سے نبھایا گیا
چھٹا وعدہ ٹیکنیکل تعلیم اور کم آمدن والے طبقے کیلئے گھروں کے متعلق تھا۔ حکومت نے ای روزگار سکیم کے تحت ہزاروں نوجوانوں کو ٹیکنیکل تعلیم سے مستفید کیا جا رہا ہے اسکے علاوہ سی پیک کے تحت ٹیکنیکل کالجز کی تعمیر سے مقامی لوگوں کو ٹیکنیکل تعلیم دی جا رہی ہے یوں یہ وعدہ بھی وفا ہوا جبکہ کم آمدن والے افراد کیلئے نیاپاکستان ہاوسنگ سکیم شروع ہوئی جس کے تحت پنجاب میں منظورشدہ 24,404 پراجیکٹس جنکی مالیت 373 ارب روپے ہے اس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار بھی ملے گا جبکہ سندھ میں 267 ارب روپے سے 8736 پراجیکٹس ، کے پی میں 74 ارب مالیت کے 4839 پراجیکٹس اور اسلام آباد میں 175 ارب روپے سے 5986 پراجیکٹس پر کام شروع ہو چکا ہے
ساتواں وعدہ سیاحت کے متعلق تھا جس میں پاکستان نے اس حد تک ترقی کی کہ مشہور امریکی جریدے نے سال 2020 کیلئے پاکستان کو سیاحت کیلئے بہترین قرار دے دیا کروںا بندشوں کے باوجود اندرون ملک سیاحت بھی پورے عروج پر جا پہنچی ہے وزیراعظم خود مختلف سیاحتی مقامات کا وزٹ کر کے انکی تشہیر کرتے پائے جاتے ہیں یوں یہ وعدہ بھی وفا ہوا
آٹھواں وعدہ زراعت کے متعلق تھا جہاں کسانوں کو کسان کارڈ کا اجراء کیا گیا جس سے کھاد ، بیجوں اور زرعی آلات پر سبسڈی ڈائریکٹ کسان کے اکاونٹ میں پہنچا کرے گی ، حکومت نے گندم اور کپاس کی امدادی قیمتوں میں بھی ریکارڈ اضافہ کیا جس سے کسان خوشحال ہوا اور فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ ہوا
نواں وعدہ بلدیات کے متعلق تھا اس میدان میں بھی تحریک انصاف ایک شاندار بلدیاتی نظام لے کر آ رہی ہے جس سے پنجاب کا 33٪ ترقیاتی بجٹ بلدیاتی اداروں کو دیا جائے گا۔ الیکشنز بھی جلد متوقع ہیں
دسواں وعدہ ماحولیات کے متعلق تھا جہاں پاکستان دنیا کو ماحولیات کے شعبے میں لیڈ کر رہا ہے ، پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ بلین ٹری سونامی منصوبے سے متاثر ہو کر سعودیہ عرب بھی ایسا منصوبہ شروع کرنا چاہ رہا ہے عمران خان کے #Clean Green Pakistan وژن کے تحت پوری قوم اپنا مستقبل سرسبز کرنے کیلئے گلی گلی درخت لگا رہی ہے یوں یہ وعدہ بہت زیادہ نبھایا گیا
گیارواں وعدہ عدالتی ریفارمز کے متعلق تھا یہاں حکومت مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔ بوسیدہ عدالتی نظام جوں کا توں بلکہ مزید مخدوش حالت میں ہے اس حوالے سے حکومت کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے