آج کل نوجوان نسل میں تمباکو و سگریٹ نوشی کا رجحان دن بدن بڑھتی جارہا ہے ہماری نوجوان نسل کی صحت کے لیے تمباکو و سگریٹ ایک ناقابل یقین حد تک نقصان دہ ہے اگر آپ اپنے تمباکو کو سگار ، یا حقے سے تبدیل کرکے خود کو تسلیاں دیتے ہیں یہ آپ کی صحت پر کیسی بھی خطرات کا موحب نہیں تو یہ آپ کی احمقانہ سوچ ہے

سگریٹ و تمباکو میں تقریبا چھ سو سے زائد اجزاء شامل ہیں ، جن میں سے بہت سے سگار اور حقے میں بھی مل سکتے ہیں۔جب یہ اجزاء جل جاتے ہیں تو ،سات ہزار کے قریب انتہائی مضر صحت کیمیائی مادے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ۔ ان میں سے بہت سے کیمیکل زہریلے ہیں اور ان میں سے کم از کم 69 کینسر سے منسلک ہیں۔.

اس کے برعکس سگریٹ میں موجود تمباکو کے اندر جو کیمیائی جزو دراصل جو سب خطرناک اور متاثر کن سرطان کاباعث بنتا ہے وہ نکوٹن کہلاتا ہے۔ تاہم نکوٹن کے علاوہ بھی تقریبا چار ہزار قسم کے دوسرے کیمیائی اجزا سگریٹ میں موجود ہوتے ہیں۔ جو نہ صرف زہریلا اور متاثر کن اثر رکھتے ہیں بلکہ کینسر پیدا کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ تقریبا ساٹھ اجزا کینسر کا محرک ہیں۔ جن میں زہر آلود کیمیائی اجزاء کے نام کاربن مونو آکسائیڈ، ٹار، بینزیں، کیڈمیم، امونیا، ایسی ٹلڈ یٹائیڈ، نائیٹروسوامانٹین وغیرہ شامل ہیں۔

اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ اسے تمباکو نوشی کیسے کرتے ہیں ، تمباکو آپ کی صحت کے لئے خطرناک ہے۔. کسی بھی تمباکو کی مصنوعات میں ایسیٹون اور ٹار سے لے کر نیکوٹین اور کاربن مونو آکسائڈ تک کوئی محفوظ مادہ نہیں ہے۔. آپ جو مادہ سانس لیتے ہیں وہ صرف آپ کے پھیپھڑوں کو متاثر نہیں کرتے ہیں۔. وہ آپ کے پورے جسم کو متاثر کرسکتے ہیں۔.

سگریٹ و تمباکو نوشی بہت سی بیماریوں کا سبب بنتی ہے جیسے قلبی امراض (سی وی ڈی) ، پھیپھڑوں اور کینسر کی دیگر اقسام اور سانس لینے میں دشواری کے علاوہ گردے، مثانہ، حلق، سانس کی نالی، نرخرہ، پیٹ اور غذا کی نالی کا کینسر بھی تمباکو نوشی کے سبب ہو سکتے ہیں نوجوان نسل بھی اپنے والدین کی سگریٹ نوشی کی سزا بھگتتی ہے۔ کم وزن کا بچہ پیدا ہونا، وقت سے پہلے بچہ کی پیداٸش ہو جانا، مرا ہوا بچہ پیدا ہونا، سڈ یعنی اچانک ہی کسی بچے کا پیدا ہوتے ہی مر جانا ۔

سگریٹ و تمباکو نوشی جسم میں مختلف قسم کی جاری پیچیدگیاں پیدا کرسکتی ہے ، نیز آپ کے جسمانی نظام پر طویل مدتی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔. اگرچہ تمباکو نوشی کئی سالوں میں آپ کے مختلف قسم کے مسائل کا خطرہ بڑھ سکتی ہے ، لیکن جسمانی اثرات میں سے کچھ فوری طور پر ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ، ہر سال تمباکو نوشی کی وجہ سے 128،000 افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔. ایک رپورٹ کے مطابق ، پاکستان کے 19.1٪ (23.9 ملین) بالغ سگریٹ نوشی میں مشغول ہیں ، جس میں 31.8٪ مرد اور 5.8٪ خواتین شامل ہیں ، جو روزانہ کی بنیاد پر تمباکو کی مصنوعات استعمال کرتی ہیں۔. شہری علاقوں میں 10٪ کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں تمباکو نوشی کرنے والوں کا تناسب 3.9٪ ہے۔. اکثر ، تمباکو نوشی تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے واقف ہوتے ہیں لیکن وہ سگریٹ میں نیکوٹین کے عادی ہونے کی وجہ سے اس کو چھوڑ نہیں سکتے ہیں۔.

سگریٹ نوشی نہ صرف تمباکو نوشی کرنے والوں کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ اس سے تمباکو نوشی کرنے والوں کو بھی نقصان ہوتا ہے جو غیر فعال سگریٹ نوشی کے ذریعہ اس دھواں کو کھاتے رہتے ہیں۔.

حکومت پاکستان کو خاص طور پر یونیورسٹیوں میں نوجوانوں میں سگریٹ و تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لئے جامع اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔. حکومت سگریٹ و تمباکو پر ٹیکس بڑھا دے یا فروخت کی قیمتوں میں اضافہ کرے۔. طویل مدت تک ، پاکستان میں تمباکو کمپنیوں پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔. اس عادت کو قابو کرنے کے لئے خاص طور پر دیہی علاقوں میں تمباکو نوشی کے خلاف مختلف آگاہی پروگراموں کا انعقاد کیا جانا چاہئے۔. مذکورہ بالا اقدامات کرکے حکومت بہت ساری جانیں بچا سکے گی۔.

ضروری ہے کہ ہم آنے والی نوجوان نسلوں کیلٸے سگریٹ و تمباکو نوشی کے خلاف متحرک ہو جائیں۔ اور ان اپنی نسل نو کو سگریٹ و تمباکو چھوڑنے میں مدد دیں جو اس لت کا شکار ہیں۔ نوجوانوں کو اپنی مہم کا حصہ بنائیں۔ اور انہیں سگریٹ اور تمباکو کے جان لیوا مرض سے بچاسکے۔

‎@HamxaSiddiqi

Shares: