قارئین کرام، آج ہم بات کریں گے کہ تمباکو نوشی کینسر کے خطرے کو کیسے بڑھاتی ہے،جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی ایک انتہائی مہلک آلودگی پیدا کرتی ہےاور اسی آلودگی کی وجہ سے بہت سے امراض جنم لیتے ہیں۔ان امراض میں سے ایک مہلک مرض کینسر ہے۔عوام الناس میں بہت سے افراد ایسے ہوں گے جو آلودگی کے بارے میں اس حد تک نہیں جانتے ہوں گے کہ وہ اس چیز کا تعین کر سکیں کہ کونسی چیز آلودگی کے زمرے میں آتی ہے۔آئیے! پہلے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ درحقیقت آلودگی کیا ہے؟اگر سادہ الفاظ میں آلودگی کو بیان کیا جائے تو اس کا تعارف کچھ یوں ہوگا کہ آلودگی ماحول میں نقصان دہ مواد کا دوسرا نام ہے یہ اور یہی نقصان دہ مواد آلودگی کہلاتا ہے۔اگر سگریٹ نوشی کی بات کی جائے تو سگریٹ کے دھوئیں میں ہزاروں کیمیائی مادے ہوتے ہیں ان میں سے سینکڑوں نقصان دے ٹاکسن کے طور پر جانے جاتے ہیں اورحالیہ تحقیق کے مطابق ان سیکڑوں کیمیائی مادوں میں سے 65 فیصد سے زیادہ کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ سگریٹ کے دھوئیں سے بہت سارے زہریلے اور کینسر پیدا کرنے والے کیمیکلز کی وجہ سے سگریٹ نوشی ماضی قریب میں کئی قسم کے کینسر کی قلیدی وجہ کے طور پر پہچانی جائے گی۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی جسم کے اندر اہم افعال کو بھی متاثر کرتی ہے جو کینسر کے خلاف جسم کی قوت مدافعت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔مثال کے طور سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کے جسم میں کسی بھی قسم کی سوزش ہونے کی صورت میں یہ سوزش بڑھتی چلی جاتی ہے جو کہ کینسر اور بہت سی دیگر بیماریوں کے خطرات کو جنم دیتی ہے۔حالیہ تحقیق کے مطابق عوامل کے اس امتزاج پر غور کرتے ہوئے یہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ سگریٹ نوشی سرطان کے ابتدائی مرحلے سے کینسر کے بڑھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔کیا سگریٹ پینے سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے؟ اور کتنا آئیے جانتے ہیں۔ کینسر پر ریسرچ کرنے والے ادارے کینسر ڈاٹ نیٹ کے ایک معتبر پروفیسر اینتھونے جے ایل برگ نے اپنے ایک حالیہ مضمون میں لکھا ہے کے زیادہ تر لوگ جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی پھیپھڑوں کے کینسر کی بنیادی وجہ ہے لیکن جو بات کم مشہور اور عوام الناس میں کم لوگ جانتے ہیں وہ یہ کہ سگریٹ نوشی کئ دیگر اقسام کے کینسر کی وجہ بھی بنتی ہے، دیگر کینسر کی اقسام میں سرفہرست یہ ہیں: مثانے کا کینسر، گریوا کا کینسر، کولور کٹل کینسر، غذائی نالی کا کینسر، گردے کا کینسر، لاریجیل اور ہائپو فریجنل کینسر، جگر کا کینسر، لبلبے کا کینسر شامل ہیں۔مختصرا مندرجہ بالا تحقیق اور وجوہات کی بنا پر یہ کہنا غلط ہرگز نہ ہوگا کہ تمباکو نوشی صحت کے لیے بہت ہی مہلک ہے،حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے اور ہماری جو نوجوان نسل اس لت میں مبتلا ہو چکی ہے اسے جلد سے جلد ریہیبلیٹیشن سنٹرز میں منتقل کرے اور ان کی کاؤنسلنگ کرے تاکہ وہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں کاربن ثابت ہوں۔اس کے علاوہ حکومت وقت کو چاہیے کہ وہ ایسے ادارے قائم کرے جو نچلی سطح پر رہتے ہوئے روزمرہ کی روٹین میں اس چیز کو مانیٹر کرے اور ساتھ ہی حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرے جو انسانوں کی زندگی کے لئے موت کا سامان تیار کر رہے ہیں۔آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں تمام دنیاوی آفات و امراض سے محفوظ رکھے (آمین)

@adibaarain

Shares: