لندن یہ گھٹیا حرکت تھی:انگلش کرکٹ بورڈ اب بزدلانہ خاموشی توڑ دے ورنہ بہت کچھ ٹوٹ جائے گا،اطلاعات کے مطابق انگلش کرکٹ
ٹیم کے سابق سابق کرکٹراورکمنٹیٹر مائیکل ایتھرٹن نے دورہ پاکستان منسوخ کرنے پر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی خاموشی کوبہت بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے ۔
مائیکل ایتھرٹن کہتے ہیں کہ ابھی بھی وقت ہےکہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ پاکستان کےخلاف لابنگ کرنے والوں کوسامنے لے کرآ جائے ورنہ اگردیر ہوگئی توپھر کل کو یہ عناصر اور ان کا یہ انداز انگلینڈ کرکٹ بورڈ کوتباہ کرکے رکھ دے گا
پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے کے حوالے سے دی ٹائمز کے اپنے کالم میں مائیکل ایتھرٹن نے انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ایان واٹمور کو سنجیدہ ردعمل نہ دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مائیکل ایتھرٹن کا کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ یہ فرض کرتا ہے وہ ایک انتہائی کمزور بیان دے کر اس کے پیچھے چھپ سکتا ہے،
مائیکل ایتھرٹن کہتےہیں کہ انگلینڈ کووقت یاد رکھنا چاہیے جب پاکستانی کرکٹرز جنہوں نے گذشتہ موسم گرما میں یہاں بائیو سیکور ببل میں 2 ماہ گزارے تاکہ انگلش کرکٹ کو مالی تباہی سے بچایا جا سکے ، پاکستان کرکٹ حکام جنہوں نے کرکٹ کو ملک میں واپس لانے کے لیے بہت کچھ کیا اور سپورٹرز اس سے بہتر سلوک کے مستحق ہیں، پاکستان کرکٹ بھی اس سے بہتر کی مستحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ بالخصوص پاکستان کی جلاوطنی میں کرکٹ کھیلنے کی حالیہ تاریخ کو دیکھتے ہوئے دورے سے پیھے ہٹنا سنجیدہ بات ہے اور اس پر رد عمل بھی سنجیدہ آنا چاہیئے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ای سی بی چاہتا ہے کہ کہانی غائب ہو جائے لیکن صرف ایک چیز جو غائب ہوئی ہے وہ اس کا چیئرمین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منسوخی کے اعلان کے بعد سے واٹمور 5 دن سے خاموش ہے حالانکہ کے پاکستان کا منسوخ کردہ دورہ بھی صرف 4 دن کا تھا۔
مائیکل ایتھرٹن نے یہ بھی کہا کہ دورہ انگلینڈ سے قبل انگلش پلیئر پارٹنرشپ (ٹی ای پی پی) کا کھلاڑیوں سے مشورہ نہ لینے کا بیان پاکستانی شائقین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ پاکستان اور انگلینڈ میں کرکٹ کے حامی جاننے کے مستحق ہیں کہ دورے کو کیوں منسوخ کیا گیا؟ ۔