ایک ایسا موضع جس پر شائد بات کرنے یا یہ تحریر لکھنے پر مجھ بھی تنقید ہو لیکن پھر بھی کچھ لوگوں کی منافقت اور دوہرا معیار دیکھ کر میرا دل کہہ رہا ہے کہ اس پر بات کرنی چاہیے 

سب سے پہلے یہ بتاتا چلوں کہ ہمارا ملک اسلام کے نام پر بنا ہے اور آئین پاکستان میں یہ واضع لکھا ہے کہ ہم ایسا کوئ قانون نہیں بنائیں گے جو شریعت کے خلاف ہو ،اسی لئے ہمارے ملک میں قانون شریعت کے عین مطابق ہیں ،دوسری بات زنا بالجبر ہو یا زنا بالرضا یا زنا کی کوئ بھی قسم ہو قانون وشریعت کی مطابق ہر طرح اس کی سزا بنتی ہے ہاں سزا میں تھوڑی بہت کمی بیشی ضرور ہے لیکن بہرحال سزا بنتی ضرور ہے ،تیسری بات یہ بھی اسلامی تعلیمات سے ہی ہم نے سیکھا ہے کہ کسی کا راز فاش نہیں کرنا چاہیے یا جتنا ہوسکے کسی کے راز پر پردہ رکھیں اس کی بھی کئ مثالیں اسلامی تعلیمات میں ہمیں ملتی ہیں 

اب آجاتے ہیں اصل معاملہ پر ہمارے معاشرے میں کئ انسان نما وحشی درندے موجود ہیں جن کے چھوٹی بچیوں ،بچوں ،خواتین ،لڑکیوں ،لڑکوں اور یہاں تک جانوروں سے بھی ذیادتی کرنے کے کئ واقعات رونما ہوتے ہیں اور پوری قوم ایسے بد بخت لوگوں کو سخت سے سخت سزا دینی پر مکمل طور پر متفق نظر آتی ہے کوئ ایسی گھٹیا حرکت کرنے والوں کی حمایت کرتا نظر نہیں آئے گا 

لاہور مینار پاکستان کا واقعہ ہو،اسلام آباد موٹروے کا واقعہ ہو ،کسی مدرسے میں بچے/بچی سے ذیادتی کا واقعہ ہو ،مفتی عبدالعزیز کی بچے سے ذیادتی کی ویڈیو کا واقعہ ہو ہم سب نے پوری قوم سمیت تمام مکاتب فکر اور ہر پیشہ سے وابستہ لوگوں نے کھل کر ان واقعات کی مذمت کے ساتھ سخت سزا کا بھی مطالبہ کیا اور یہ مطالبہ کرنا بھی چاہیے ایسے درندوں سے اس وطن کو پاک کرنا ہم سب پر فرض بنتا ہے 

لیکن کچھ روز پہلے سابق گورنر سندہ،نواز شریف کے ترجمان زبیر عمر  کی کچھ ویڈیوز وائرل ہوئ جب تک ویڈیو نہیں آئ تب تک اس راز پر پردہ تھا لیکن ویڈیوز آگئ سب نے دیکھ لی تو اب اس میں پردے والی کوئ بات رہ نہیں جاتی تو اس ویڈیوز آنے کے بعد امید تھی پوری قوم تمام مکاتب فکر کے لوگ یک زبان ہوکر اس کی نا صرف مذمت کرے گی بلکہ اس کے لئے بھی سخت سزا کا مطالبہ کرے گی ،لیکن یہاں تو عجیب ہی دیکھنے کو ملا جسے دیکھو وہ بجائے زبیر عمر کے اس واقعے پر بات کرنے والوں کو برا بھلا کہتے نظر آئے ،راز رہنے دو ،نجی زندگی ہے ،ایسی باتوں میں سیاست نا کریں ،میڈیا کوئ ذکر تک نا کرے سب لوگ ایسے خاموش دکھائ دیئے جیسے ذیادتی زبیر عمر کے ساتھ ہوئ ہو 

چند لوگوں نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ اگر بلیک میلنگ کا عنصر موجود ہو تو احتساب کریں ورنہ وہ اس کی نجی زندگی کا معاملہ ہے اس لئے بات نا کریں ،سوچیں یہی ویڈیو اگر pti کے کسی بندے ،کسی مدرسے کے مولوی،مزدور یا اسی گورنر ہاوس کے کسی گارڈ،چوکیدار وغیرہ کی ہوتی تو کیا یہ لوگ تب بھی اس طرح خاموش رہتے؟جو غلط کام غریب بندہ کرے تو پھانسی اور امیر پیسہ والا بندہ کرے تو پھانسی تو دور اس موضوع پر بات کرنا بھی گناہ کبیرہ سمجھا جائے 

میرے خیال میں ہمیں ایسی منافقت ختم کرنی چاہیے ،قانون سزا و جزا ،عزت غیرت امیر غریب ،گورنر مولوی سب کے لئے ایک ہونی چاہیے 

اللہ پاک ہم سب پر اپنا کرم فرمائیں آمین 

‎@MajeedMahar4

Shares: