صوبائی وزیر کی گاڑی تھانے میں بند،وزیر پکڑے جانے پر برہم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان پکڑے گئے، فیاض الحسن چوہان کی گاڑی پولیس نے پکڑ لی

وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان ای چالان کے نادہندہ نکلے ،سیف سٹیز اتھارٹی نے 7 چالان جمع نہ ہونےپر پولیس کو گاڑی پکڑنے کا کہا، سٹی ٹریفک پولیس نے گزشتہ روز گاڑی کو پکڑ کر تھانہ انارکلی میں بند کرادیا، گاڑی میں فیاض الحسن چوہان کا ذاتی ڈرائیور موجود تھا،فیاض الحسن چوہان پکڑے جانے پر برہم ،آئی جی پنجاب کو مرسلہ لکھ دیا، آئی جی پنجاب نے فیاض الحسن چوہان کے مراسلے پر معاملے کی انکوائری کا آغاز کردیا فیاض چوہان کی گاڑی پرنمبر پلیٹ بھی جعلی لگی تھی۔

فیاض الحسن چوہان کی سرکاری گاڑی ای چالان نادہندہ ہونے سے متعلق ترجمان وزیر جیل خانہ جات کا بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گاڑی 30 ستمبر 2020 کو الاٹ کی گئی،گاڑی پنجاب سوشل سیکیورٹی ہیلتھ مینجمنٹ کمپنی کے نام رجسٹرڈ ہے،گاڑی کا آخری چالان 20 اگست 2020 کو ہوا، گاڑی ذاتی نہیں، ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے فراہم کی گئی ،سارے معاملے میں غلطی ایس اینڈ جی اے ڈی کی ہے،معاملے کی انکوائری کر کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، ت

دوسری جانب ای چالان کے ذریعے شہریوں کو لوٹا جانے لگا، ای چالان کی وجہ سے عوام الناس پر زیادتی کا نیا بازار گرم ہوگیا .ای چلان کے ذریعے عوام پر وہ چالان بھی بھیجے جانے لگے ہیں. جو غلط ہوتے ہیں، ،ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کی جانب سے اب شہریوں‌ کو لوٹنے کا نیاسلسلہ شروع ہو گیا ہے جس سے بڑے بڑے عجوبے سامنے آنے لگے ہیں.ای چالان شہریوں کو بھیجے جاتے ہیں تو وہ غلط پتے پر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ موصول نہیں ہو پاتے بعد ازاں ٹریفک پولیس گاڑیوں کو پکڑ لیتی ہے اور بھاری جرمانے عائد کرتی ہے، گاڑیوں کو بند بھی کر دیا جاتا ہے جبکہ مالکان کو بھی تنگ کیا جاتا ہے شہریوں نے ای چالان کے خلاف احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ ای چالان اگر کرنا ہے تو اسے کم از کم صحیح ایڈریس پر بھجوایا جائے اور گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند کیا جائے،

اس سلسلے میں متعلقہ محکمے سے باغی ٹی وی نے ان کا رد عمل لینے کے لیے رابطہ کیا . سیف سٹی کے اس نمبر پر 0499051606 انتظار کروا کر کال ختم کردی گئی، ساتھ یہ کہا گیا کہ ایک ہی لائن ہے وہ مصروف ہے بعد میں رابطہ کر کے دیکھیں. پھر رابطے پر بھی کوئی جواب نہیں دیا گیا .

Shares: