چار ماہ میں ایک دو نہیں، 4856 منشیات فروش گرفتار،کتنے کروڑ کی منشیات پکڑی گئی؟

0
94

چار ماہ میں ایک دو نہیں، 4856 منشیات فروش گرفتار،کتنے کروڑ کی منشیات پکڑی گئی؟

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کی زیر صدارت آج سینٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی آئی جی آپریشنز نے آئی جی پی کو صوبے میں آئس، ہیروئن اور منشیات کے ناسوروں کے خلاف نارکاٹکس ایراڈیکیشن ٹیموں کی پچھلے چار مہینوں کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر آئی جی پی کو بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی ہدایت پر تشکیل کردہ نارکوٹکس ایراڈیکیشن ٹیموں (NETs)کی صوبہ بھر میں آئس ، ہیروئن اور منشیات کے ناسوروں کے خلاف خصوصی مہم تیزی سے جاری ہے ان ٹیموں نے پچھلے چارمہینوں کے دوران مختلف کاروائیوں میں کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اور اسلحہ برآمد کرکے متعدد افراد کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔

آئی جی پی کو بتایا گیا کہ پچھلے چارمہینوں کے دوران صوبہ بھر میں 4791 مقدمات درج کرکے 4856 منشیات فروشوں کو پولیس نے گرفتار کیا۔ ان کاروائیوں میں435.901 کلو گرام آئس ، 760.487 کلو گرام ہیروئن، 6136.797 کلو گرام چرس، 212.441 کلو گرام آفیون اور 4055.29 عدد لیٹر شراب برآمد کی گئیں۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ اس سلسلے میں پشاور پولیس نے پچھلے دنوں صوبے کی تاریخ میں پہلی بار آئس کے خلاف سب سے بڑی کاروائی کے دوران بین الاقوامی آئس سمگلروں سے 80 کلو گرام آئس برآمد کی اور پڑوسی ملک سے تعلق رکھنے والے سرغنہ سمیت پانچ خطرناک سمگلروں کو گرفتار کیا۔ برآمد شدہ ان منشیات کی مالیت دس کروڑ روپے سے زائد ہے۔ آئی جی پی کو یہ بھی بتایا گیا کہ نیٹ ٹیموں نے اپنی مختلف کاروائیوں کے دوران بھاری کھیپ میں اسلحہ و ہتھیار بھی برآمد کرلیا ہے جن میں 48 عدد ایس ایم جی، 219 عدد رائفلز، 29 عدد رپیٹرز/شاٹ گن، 18 عدد پستول،3915 عدد کارتوس 54 عدد چارجرز اور 1870920 پاکستانی روپے شامل ہیں۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس دوران پشاور پولیس نے 123 مقدمات درج کرکے 189 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ مردان ریجن پولیس نے 1840 ایف آئی ارز درج کرکے 1905 ملزمان، مالاکنڈ ریجن پولیس نے 1652 مقدمات درج کرکے 1540 ملزمان، ہزارہ ریجن پولیس نے 374 مقدمات درج کرکے 386 ملزمان، کوہاٹ ریجن پولیس نے 339 مقدمات درج کرکے 356 ملزمان، بنوں ریجن پولیس نے 163مقدمات درج کرکے 179 ملزمان اور ڈی آئی خان ریجن پولیس نے 300 ایف آئی آرز درج کرکے 301 ملزمان کو پابند سلاسل کیا۔

واضح رہے کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری نے حکومت کی ہدایت پر چار مہینے قبل صوبہ بھر میں آئس، ہیروئن اور منشیات فروشوں کی سرکوبی کے لیے نارکوٹکس ایراڈیکیشن ٹیمیں تشکیل دیکر خصوصی مہم چلانے کا آغاز کیاتھا۔ پشاور میں NET کی ایسی 4ٹیمیں جبکہ ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں 2 اور باقی تمام اضلاع میں ایک ایک ٹیم بنائی گئی ہے۔ ہر علاقے میں منشیات فروشوں کی علیحدہ فہرستیں مرتب کرلی گئی ہیں جن کو وقتاً فوقتاً آپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔ تمام ریجنل پولیس افسران منشیات فروشوں کے خلاف کی گئی کاروائیوں کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر سینٹرل پولیس آفس پشاور کو بھیجوارہے ہیں۔ آئی جی پی معظم جاہ انصاری نے آئس ، ہیروئن اور منشیات فروشوں کے خلاف نیٹ کی ٹیموں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ منشیات فروشوں کے خلاف نیٹ کی کاروائیاں اس وقت تک جاری و ساری رہیں گی جب تک صوبے سے اس لعنت کا قلع قمع نہیں ہوتا۔

Leave a reply