باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی شہریت ترک کرنے والے گلوکار عدنان سمیع کو بھارتی صدر نے ایوارڈ دیا ہے

معروف گلوکار و موسیقار عدنان سمیع خان کو بھارت کی حکومت نے 71 ویں یوم جمہوریہ پر 26 جنوری 2020 کو اعلیٰ ترین ایوارڈ پدما شری دینے کا اعلان کیا تھا،بھارتی صدر نے عدنان سمیع کے علاوہ اداکارہ کنگنا رناوت، کرن جوہر اورایکتا کپورکو بھی ایوارڈ سے نوازا .بھارتی میڈیا کے مطابق پدما شری ایوارڈ کی تقریب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات اور وزرا نے شرکت کی

عدنان سمیع خان نے بھارت کے اعلیٰ ترین ایوارڈ پدما شری کے لئے اپنے والد کے فوجی کردار سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا کیونکہ ان کے والد اورپاکستانی ائرفورس کے سابق افسر ارشد سمیع خان نے 65 کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم کانگریس کےسابق ترجمان ویرشیر گل نے عدنان سمیع کو پدما شری ایوارڈ دینے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ موسیقار کو چمچا گیری کرنے پر ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔

بھارتی صدررام ناتھ کووند نے انہیں راشٹرپتی بھون میں ہونے والی ایک تقریب میں پدما شری ایوارڈ سے نوازا ۔عدنان سمیع خان نے بھارتی و پاکستانی فلموں کے لئے متعدد گیت گائے اور انہیں پاکستانی اداکارہ زیبا بختیار سے ایک بیٹا اذان سمیع بھی ہے، جنہوں نے بطور موسیقار اور لکھاری ڈیبیو کیا ہے۔

واضح رہے کہ معروف سنگر عدنان سمیع پاکستانی نژاد ہے اور ایک طویل عرصے سے بھارت میں‌مقیم ہے، عدنان سمیع بھارت کی شہریت حاصل کرنے کے لیے بہت جتن کیے ہیں حتی کہ پاکستان اور ریاست پاکستان کے خلاف کئی بار منفی باتیں کی ہیں اور پاکستان کی کردار کشی کرنے میں‌کوئی کسر نہیں‌چھوڑی ، جس کا مقصد بھارت سرکار اور جنونی ہندوؤں کو خوش کرنا اور بھارتی شہریت حاصل کرنا تھا.بھارتی شہریت تو مل گئی ،لیکن اس کا مول بہت زیادہ ادا کرنا پڑ رہا ہے . پاکستان کے خلاف بولنے کے باوجود عدنان سمیع کو بھارت کے ہندو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اسے پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی کا ایجنٹ قرار دیتے ہیں.

 سابق پاکستانی گلوکار عدنان سمیع کو پدما شری ایوارڈ دینے کا مطلب ہے کہ بی جے پی کو پاکستان سے محبت ہے

 عدنان سمیع کی سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر کا صارفین نے مذاق بنا دیا

مودی حکومت کی طرف سے عدنان سمیع پر جرمانہ عائد ، مبشر لقمان کی دلچسپ ٹویٹ

بھارتی گلوکار عدنان سمیع کا ٹویٹر اکاونٹ بھی ہیک کر لیا گیا

Shares: