ویڈیو شئیرنگ ایپ ٹک ٹاک سے مشہور ہونے والا مدد کا اشارہ کام آگیا اور اغوا ہونے والی لڑکی اس اشارے کی مدد سے بازیاب ہوگئی۔
باغی ٹی وی : امریکی میڈیا کے مطابق ریاست کینٹکی میں ایک کار میں 16 سالہ مغوی لڑکی کو لے جایا جا رہا تھا، گاڑی کا شیشہ بند ہونے اور اغوا کار کے ڈر سے لڑکی چیخ کر مدد کے لیے کسی کو نہیں بلاسکتی تھی اس لیے اس نے خاموشی سے مدد کے لیے ہاتھ کا اشارہ استعمال کیا۔
لڑکی نے مٹھی کو مخصوص طریقے سے بند کرکے مدد کا اشارہ دینا شروع کیا، یہ طریقہ اس نے ٹک ٹاک سے سیکھا تھا، ٹک ٹاک کی وجہ سے ہاتھ کا یہ اشارہ دنیا بھر میں مدد کی اپیل کی علامت بن گیا ہے۔
کافی کوششوں کے بعد بالآخر پچھلی گاڑی میں بیٹھے ایک نوجوان نے اس کا اشارہ سمجھ لیا اور پولیس کو فون کردیا۔
تھوڑی دیر بعد ہی پولیس نے اغواکار کی گاڑی کو روک لیا اور مغوی لڑکی کو بازیاب کرالیا، اس کارروائی کے انچارج پولیس آفیسر کا کہنا تھا کہ وہ پہلے اس اشارے کے متعلق نہیں جانتے تھے تاہم مشکل وقت میں مدد مانگنےکے لیے یہ کافی کارآمد طریقہ ہے۔
لارل کاؤنٹی کینٹکی کے شیرف جان روٹ کے مطابق،”شکایت کنندہ گاڑی کے پیچھے تھا اور اس نے گاڑی میں ایک خاتون مسافر کو ہاتھ کے اشارے کرتے ہوئے دیکھا جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر گھر میں تشدد کی نمائندگی کرنے کے لیے مشہور ہے – مجھے مدد کی ضرورت ہے – گھریلو تشدد”۔