دنیا بھر میں کورونا وائرس کا زور تھما نہیں کہ اب یورپ اور ایشیا میں برڈ فلو وائرس کا خطرہ سر اٹھانے لگا ہے۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جانوروں کی صحت کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ یورپ اور ایشیاء میں برڈ فلو وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے، برڈ فلو وائرس کے یورپ اور ایشیائی ممالک میں متعدد کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ان ممالک میں لاکھوں مرغیوں کو تلف کردیا گیا ہے جب کہ پولٹری انڈسٹری کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
عالمی ادارے کے مطابق وائرس انسانوں میں منتقل ہورہا ہے، چین میں 21 افراد میں برڈ فلو وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ جنوبی کوریا میں لاکھوں مرغیوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی جن کو تلف کردیا گیا ہے اس کے علاوہ جاپان کی وزارت زراعت کی جانب سے جاری بیان میں بھی پولٹری فارم میں وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔
دوسری جانب یورپی ملک ناروے میں برڈ فلو وائرس کی خطرناک قسم H5N1 کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ بیلجئیم، فرانس اور ہالینڈ نے وائرس کی کیسز سامنے آنے کے بعد پولٹری مصنوعات کو انڈور رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل رواں ماہ 11 نومبر کو ایک رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے یورپ میں کورونا وائرس کے باعث اموات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں عالمی وبا کے کیسز اور اس سے اموات میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے خطے میں مسلسل چھٹے ہفتے بھی اموات کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
عالمی وبا سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران دنیا بھر میں 31 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے یعنی نئے کیسز میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے ایک فیصد اضافہ دیکھا گیا ہےمتعدی مرض کے نئے رپورٹ ہونے کیسز میں تقریباً 2 تہائی یعنی 19 لاکھ کیسز کی تشخیص یورپ میں ہوئی جبکہ یہاں کورونا کے نئے مریضوں تعداد میں 7 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہےوہ ممالک جہاں دنیا بھر کے مقابلے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں ان میں امریکا، برطانیہ، روس، ترکی اور جرمنی شامل ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس کے باعث اموات میں 4 فیصد کمی دیکھی گئی ہے اور یہ کمی یورپ کے علاوہ دنیا کے تمام خطوں میں ریکارڈ کی گئی یورپی خطے میں موجود 61 ممالک جن میں روس بھی شامل ہے اور یہ وسطی ایشیا تک پھیلا ہوا ہے، یہاں کیسز کی شرح میں 42 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، یہاں گزشتہ ہفتے کورونا کیسز کی تعداد 10 فیصد تھی امریکی براعظموں میں کورونا کیسز کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او نے بتایا تھا کہ یہاں مثبت کیسز اور اموات کی شرح میں بالترتیب 5 فیصد اور 14 فیصد کمی دیکھی گئی ہے، لیکن امریکا میں سب سے زیادہ تعداد میں کیسز رپورٹ ہوئے۔
امریکی ادویہ ساز کمپنی فائزر نے امریکی محکمہ خوراک و ادویات سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام بالغان کے لیے کورونا وائرس بوسٹر لگوانے کی منظوری دی جائےڈبلیو ایچ او نے ممالک سے درخواست کی ہے کہ کم از کم رواں سال کے اختتام تک کورونا بوسٹر کو مزید فروغ نہ دیں، تقریباً 60 ممالک میں بوسٹر کو تیزی سے فروغ دیا جارہا ہےجنوب مشرقی ایشیا اور افریقہ کے خطوں میں ویکسین کی کمی کے باوجود کورونا وائرس سے اموات کی تعداد میں تقریباً 3 فیصد کمی آئی ہے-
قبل ازیں ڈبلیو ایچ او یورپ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ہنس کلوگے نے کہا تھا کہ یورپ ایک بار پھر عالمی وبا کورونا وائرس کا مرکز بن رہا ہے
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کورونا وائرس کو روکنے کے لیے مزید اقدامات نہ اٹھائے گئے تو خطے میں فروری تک مزید 5 لاکھ اموات سامنے آسکتی ہیں۔