بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت والی دفعات ختم کرنے اور مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا بل منظور ہونے کے خلاف سندھ طاس معاہدہ سے متعلق بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ اب اس کا مستقبل کیا ہو گا؟
باغی ٹی وی کی رپور ٹ کے مطابق سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ بھارت جس نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور پاکستان کی طرف آنے والے دریاؤں پر غیر قانونی ڈیم بنائے جارہے اور سرنگوں کے ذریعہ دریاؤں کا رخ موڑا جارہا ہے کیا انڈیا اپنی ان گھناؤنی حرکتوں میں مزید شدت پیدا نہیں کرے گا،
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت جب ریاست کی نہیں رہی تو پھر بھارت کے نزدیک سندھ طاس معاہدہ کی اہمیت بھی اور زیادہ بے حیثیت ہو جائے گی لہٰذا حکومت پاکستان کو اس حوالہ سے بھی دیکھنا چاہیے اور بین الاقوامی دنیا پر اس مسئلہ کو اجاگر کرتے ہوئے اپنے پانیوں پر سے قبضہ چھڑانا چاہیے،