وادی کشمیرمیں مسلسل تیسرے دن کرفیو نافذ ہے۔ موبائل، انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے۔ حساس علاقوں میں سخت حفاظتی بندوبست ہے۔ شہری علاقوں میں بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز تعینات ہیں۔ وادی میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ سری نگرکے علاوہ تمام علاقوں میں سکیورٹی فورسیس کوتعینات کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں دو دن سے اخبارات شائع نہ ہو سکے
وادی میں حریت رہنماﺅں کو گرفتار یا نظر بند کر دیا گیا ہے۔ بھارت نواز سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو بھی نظربند کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ جموں کشمیر کے کئی علاقوں میں آج بھی دفعہ 144کا نفاذ ہے۔ وادی میں مواصلاتی نظام پوری طرح بند ہے۔ کل کے مقابلے نسبتاً بڑی تعداد میں افواج تعینات کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے بعد مودی حکومت کو بھارت نواز کشمیری سیاسی جماعتوں نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔اگرچہ بھارتی حکام یہ دعوی کر رہے ہیں کہ کشمیر میں صورت حال نارمل ہے تاہم کرفیو اورمواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیر کے حوالے سے کوئی خبر بھی نہیں آرہی۔دوسری طرف کشمیر میں اخبارات بھی بند ہیں۔

Shares: