لندن: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے یورپ میں کورونا وائرس کے باعث مزید 5 لاکھ افراد کی اموات کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر جان کلیوگ نے کورونا وائرس کی نئی لہر کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ میں مارچ 2022 تک مزید 5 لاکھ افراد کی اموات ہو سکتی ہیں اگر کورونا وائرس کے خلاف کوئی فوری ایکشن نہیں لیا گیا تو یہ بڑی تباہی مچا دے گا۔ ویکسین کی قلت، سردیاں اور علاقائی سطح پر میل جول ڈیلٹا ویرینٹ کو تیز سے پھیلانے کا سبب بنے گا۔

ڈاکٹر جان کلیوگ نے کہا کہ ماسک کے ذریعے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے اور کورونا ویکسین کی فراہمی سمیت کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے ذریعے کورونا کی تازہ لہر سے لڑا جا سکتا ہے کورونا ایک بار پھر خطے میں ہلاکتوں کی بڑی وجہ بن رہا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ اس کی روک تھام کے لیے کیا کرنا ہے ایک بار پھر کورونا سے بچاؤ کی روک تھام کی ضرورت ہے۔

یورپ :کورونا وبا کی چوتھی لہر،آسٹریا میں ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان

دوسری جانب جرمن وزیر صحت نے کہا ہے کہ ملک میں بڑی تیزی سے کورونا وائرس کی وبا پھیل رہی ہے اور امکان ہے کہ جس کسی نے بھی ویکسینیشن نہیں کروائی ہے اس موسم سرما کے اختتام تک وبا میں مبتلا ہوجائے گا اور ان میں کچھ لوگ موت کا شکار بھی ہوجائیں گےکورونا کا ڈیلٹا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے اسی وجہ سے لوگوں کو جلد از جلد ویکسین لگوانے کی ہدایت کی جارہی ہے۔

جرمن وزیر صحت جینز اسپاہن کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے اسپتالوں میں کورونا مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔ لوگ جتنی جلدی ہوسکے ویکسین کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں ایسی صورتحال ہوگی کہ لوگ ویکسین کروالیں، کورونا سے بچ جائیں یا مر جائیں، جرمنی میں اب تک 68 فیصد آبادی نے مکمل ویکسینیشن کرائی ہے، جرمنی میں حالیہ ہفتوں میں کورونا کے ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس وقت کئی ممالک میں ایک بار پھر کورونا کیسز میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے کچھ ممالک نے دوبارہ لاک ڈاؤن بھی لگا دیا ہے۔

کورونا میں مبتلا ماؤں کے ہاں مردہ بچےکی پیدائش کا خطرہ دو گنا ہو جاتا ہے امریکی تحقیق

Shares: