جسٹس(ر)ثاقب نثارکی آڈیوکس طرح ایڈٹ ہوئی،نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا

0
74

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سامنے آنے والی مبینہ آڈیو کلپ "فیکٹ فوکس” کے صحافی احمد نورانی نے جاری کی ہے جس سوشل میڈیا پر چرچے ہیں اور یہی ایک ٹاپک میڈیا کی شہہ سرخیوں میں ہے-

باغی ٹی وی : آڈیو ٹیپ فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ فیکٹ فوکس کی مبینہ آڈیو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کہہ رہے ہیں کہ "بدقسمتی سے ہمارے طاقتور ادارے کہہ رہے ہیں کہ میاں صاحب کو سزا دینی ہے ، اور کہا گیا ہے کہ ہم نے عمران خان کو لانا ہے۔”

آڈیو ٹیپ میں دوسری جانب سے کہا گیا کہ "بیٹی کے خلاف تو کوئی کیس نہیں بنتا ہے۔”

س پر جسٹس (ر) ثاقب نثار کہتے ہیں کہ "آپ بالکل جائز بات کررہے ہیں ، میں نے اپنے دوستوں سے کہا اس پر کچھ کیا جائے، مگر میرے دوستوں نے مجھ سے اتفاق نہیں کیا۔ انڈیپنڈنس آف جیوڈشری (عدلیہ کی آزادی) بھی نہیں رہے گی۔

مبینہ آڈیو ٹیپ میں جسٹس (ر) ثاقب نثار کہہ رہے کہ اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا مگر پھر سے سزا دینی ہو گی۔

فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ” آڈیو ریکارڈنگ کا فورنزک ایک امریکی کمپنی سے کرایا گیا جس نے آواز کے اصلی ہونےکی تصدیق کی ہے۔”

دوسری جانب جسٹس (ر) ثاقب نثار نے اپنے آپ منسوب وائرل ہونے والی آڈیو کو فیک قرار دیتے ہوئے کلپ کی تردید کی ہے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مجھ سے منسوب آڈیو کلپ بالکل جعلی ہے انہوں نے کہا کہ آڈیو کلپ میں نے بھی سنا ہے ۔

تاہم نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کی اس آڈیو کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ نے اس کیس کو نئے رخ کی جانب موڑ دیا ہے سماء کی رپورٹ کے مطابق یہ آڈیو اعلی عدلیہ کو نشانہ بنانے کی سازش تھی-

رپورٹ کے مطابق آڈیو لیک کا بیشتر حصہ سابق چیف جسٹس کی دو مختلف تقریروں کو کاٹ کر بنایا گیا ہے کچھ جملے 22 فروری 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ بار سے کئے گئے خطاب سے لئے گئے ایک جملہ صوبائی جوڈیشل کمیشن میں خطاب سے لیا گیا اور دونوں خطاب میں نواز شریف کیس کا ذکر دور دور تک نہیں تھا-

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نےسماء کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ابردست کام کیا سچ سامنے لانے پر آپ کا شکریہ دوسری جانب وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ سماء حقائق سامنے لایا اب کچھ بچا ہی نہیں کوئی شک نہیں یہ سب کچھ مریم نواز کے کہنے پر ہوا اب دیکھنا ہو گا کہ فرانزک کمپنی بھی ٹھیک ہے یا نہیں –


جبکہ صحافی انصار عباسی نے اپنے پیغام میں کہا کہ احمد نورانی کی ثاقب نثار کے متعلق مبینہ وڈیو کے بارے میں سماء نیوز کی تحقیق نے معاملہ کو مزید گھمبیر کر دیا ہے۔ کون سچ بول رہا ہے کون جھوٹ اس کا فیصلہ صرف اور صرف آزادانہ انکوائری کے ذریعے ہی ہو گا۔ چیف جسٹس اس معاملہ پر انکوائری کا حکم دیں۔

Leave a reply