لاہور:سیالکوٹ واقعہ؛ کیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب خود دیکھ رہے ہیں،اطلاعات کے مطابق پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے کیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب خود دیکھ رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور نے آئی جی پنجاب راؤ سردار کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ ہوا تو پولیس حرکت میں آئی اور اقدامات کیے، اس واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
گزشتہ رو ز سیالکوٹ واقعہ ہوا جوافسوسناک ہے،ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کی آئی جی پولیس کے ہمراہ پریس کانفرنس
دو سو چھاپے گئے:13 مرکزی ملزم گرفتار:160 کیمروں کی فوٹیج لی گئی ہیں:گرفتاریوں کے لئے 10 ٹییمیں بنائی گئی ہیں
جھگڑے کا آغاز کب ہوا اور موت کب ہوئی یہ بھی بتادیا pic.twitter.com/nZkMgkXjKg
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) December 4, 2021
حسان خاور نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد 200 چھاپوں میں 118 افراد زیرحراست ہیں اور ملزمان کی شناخت کے لیے فوٹیجز سے مدد لی جارہی ہے، واقعے سے متعلق 160 کیمروں کی فوٹیج لی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے کمیٹی بنائی اور آئی جی پنجاب نے مانیٹرنگ سیل بھی بنایا۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سردار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی اطلاع ملی تو آرہی اوگجرانوالہ کو فوری روانہ کیا ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پولیس پہنچی اس وقت تک ہلاکت ہو چکی تھی، آر پی او گجرانوالہ نے جا کر گرفتاریاں شروع کیں اور گرفتار 118 میں 13 افراد کے اعترافی بیانات کی ویڈیوز بھی میڈیاپر آئیں، جلد ازجلد تفتیش مکمل کرکے ملزمان کو عدالت میں پیش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کررہی ہے، 160 سے زائد کیمروں کی فوٹیج حاصل کی گئی ہے، پولیس واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کررہی ہے۔