شہید پاکستان میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کا پچاس واں یوم شہادت:قوم بھرپورجزبے سے منارہی ہے
اسلام آباد:شہید پاکستان میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کا پچاس واں یوم شہادت:قوم بھرپورجزبے سے منارہی ہے،اطلاعات کے کے مطابق قوم آج میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کا پچاسواں یوم شہادت منا رہی ہے۔ میجرمحمد اکرم شہید نے اپنی جان وطن عزیز کی خاطر قربان کرتےہوئے اس قوم اور وطن کے دفاع کووہ قوت بخشی جس کا مظہر آج بھی ہورہا ہے
میجر اکرم شہید نے 1971 کی جنگ میں جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے اور وطن پر قربان ہو گئے۔
میجر محمد اکرم شہید ڈنگہ ضلع گجرات میں 4 اپریل 1938 کو پیدا ہوئے۔میجر اکرم شہید اپنے ننھیال ڈنگہ میں پیدا ہوئے لیکن ان کا موضع نکہ کلاں،جہلم سے تعلق تھا جو جہلم میں واقع ہے۔ان کی یادگار بھی جہلم میں شاندار چوک کے ساتھ جہلم میں بنائی گئی ہے جب کہ تاریخ جہلم اور شہدائے جہلم از انجم سلطان شہباز میں ان کے مکمل سوانح موجود ہیں۔ نیز پروفیسر سعید راشد نے ان کے حوالے سے ایک کتاب شہید ہلی لکھی تھی۔
میجر محمد اکرم شہید نشان حیدر کا 50 واں یوم شہادت، 1971 کی جنگ میں جرات اور بہادری کی عظیم داستان رقم کی جس پر قوم کو آج بھی ناز ہے۔ جنگ کے دوران میجر اکرم شہید نے مشرقی پاکستان کے محاذ پر کمال شجاعت کا مظاہرہ کیا اور دشمن کے فضائی، آرٹلری اور آرمڈ کے بڑے حملوں کو ناکام بنایا۔ میجر اکرم جوانوں کے ہمراہ اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کا 15 روز تک بہادری سے مقابلہ کرتے رہے۔ اس دوران پاک فوج کی اہم سپلائی لائن پر دشمن کے حملے ناکام بناتے ہوئے میجر اکرم پانچ دسمبر 1971ء کو جام شہادت نوش کر گئے۔
بہادری اور جرات کی نئی داستان رقم کرنے پر میجر اکرم شہید کو پاک فوج کے اعلی ترین اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔ میجر اکرم شہید نے ملٹری کالج جہلم سے فارغ التحصیل ہو کر مارچ 1961ء میں 28ویں پی ایم اے لانگ کورس میں شمولیت اختیار کی اور اکتوبر 1963ء کو پاس آئوٹ ہو کر فرنٹیئر فورس ریجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
انہیں اپنے کورس میں بہترین نشانہ باز کا اعزاز بھی ملا، میجر محمد اکرم 13 اکتوبر 1963ء کو انفینٹری بٹالین کا حصہ بنے، اپنے بہترین ریکارڈ پر انہیں ستمبر 1970ء میں ملٹری انٹیلی جنس کورس کی تکمیل پر میجر کے عہدے پر ترقی ملی۔