کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی سیاسی جماعت نہیں بلکہ وڈیروں کا گینگ ہےسندھ کے غریب کسان ان کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی والے اپنے مفادات کے لیے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں سندھ کے غریب کسان ان کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں یہ مظلوموں اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی بات کرتے ہیں جب کہ یہاں غریبوں کو دو وقت کا کھانا نہیں ملتا ہے۔
پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے خلاف شان دار بیٹنگ اور باؤلنگ،پہلا ٹی ٹوئنٹی 65 رنز سےجیت…
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ وڈیرہ گینگ پورے سندھ پر مسلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناظم جوکھیوکے واقعے کی مثال سب کے سامنے ہے کہ یہ اپنے وڈیروں کا دفاع کر رہے ہیں تھر کے معصوم بچوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے عملاً صورتحال بہت مختلف ہے کالا قانون سندھ کے عوام کی حق تلفی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاو بھٹو کی بوکھلاہٹ صاف نظر آرہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 5 دسمبر کو انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومت سندھ بلدیات کے بھی سارے اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے این ایف سی کے ذریعے پیپلزپارٹی فنڈز لیتی ہے لیکن تقسیم نہیں کرتی اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سابق میئر کراچی وسیم اختر، ن لیگ کے محمد زبیر اور مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔
وزیراعظم کے امیدوار شہباز شریف یا مریم نواز؟ شاہد خاقان عباسی نے بتا دیا
عامر خان نے الزام عائد کیا کہ حکومت سندھ نے جعلی اور جھوٹی اکثریت سے بل پاس کرایا اور پیپلزپارٹی نے اس حوالے سے کسی بھی جماعت سے مشاورت نہیں کی ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے مقامی حکومت سے اختیارات چھین لیے ہیں پیپلزپارٹی والے جھوٹ سے کام لے رہے ہیں پیپلزپارٹی نے گزشتہ 13 سال میں سندھ کو تباہ کردیا ہے سندھ کے نئے ترمیمی بلدیاتی بل سے متعلق تمام جماعتوں سے رابطے کررہے ہیں۔ انہوں نے واضح طورپر کہا کہ ضرورت پڑی تو بل کے خلاف سڑکوں پر بھی نکلیں گے کے ایم سی کے اختیارات دوبارہ اس کو ملنے چاہئیں۔
خاتون سے بدتمیزی،عاطف اسلم نے کنسرٹ ادھورا چھوڑ دیا
جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سبسڈی دینے کے بجائے صرف لہو پیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتی ہے تمام صوبوں میں صوبائی حکومتیں سبسڈی دیتی ہیں ہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بھی منصوبے متعلقہ حکومتوں نے بنائے ہیں لیکن پیپلزپارٹی کی حکومت میں اخلاق نام کی کوئی چیز نہیں ہےموجودہ حکومت سے جو شرائط رکھیں اس پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کے فور منصوبے پر جلد کام شروع ہونے والا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے دعویٰ کیاتھا کہ آئندہ سال اورنج لائن منصوبے پر بھی کام شروع ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد یہ ذمہ داری وزیراعلیٰ سندھ کی تھی پیپلزپارٹی نے پینے کے پانی کے منصوبے کو ناکام کرنے کی کوشش کی جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کا مطالبہ تھا کہ کے فور منصوبہ مکمل کیا جائے اور کے سی آر پر بھی جنوری سے کام شروع ہو جائے گا۔