اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات:عالم اسلام کے لیے جدوجہد کوسلام ،اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے سعودی عرب، ایران، ترکی اور ملائیشیا کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم سے ایران، ترکی اور ملائیشیا کے وزرائے خارجہ کی بھی ملاقات ہوئی۔
مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے دوران ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی عالم اسلام ، خصوصا افغانستان،فلسطین،کشمیر اورمشرق وسطیٰ کے مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرنے اوراقدامات کرنے کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے غنیمت قرار دیا
یاد رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا سترہواں غیرمعمولی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہورہا ہے، اجلاس سعودی عرب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستان انجام دے رہا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے پاکستان کی معاونت پر سعودی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان مارچ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے، 2 وزرائے خارجہ اجلاسوں کی میزبانی پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمانی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 40 سال کی جنگ کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آرہا ہے، افغانستان میں انسانی بحران کے اثرات دنیا بھر کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔








