اسلام آباد:گاڑی پر فائرنگ اپنی آنکھوں سے دیکھی، یقین نہیں آتا صورتحال سے کیسے نکلے،وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ میں کوہاٹ میں ووٹ ڈال کر واپس آرہا تھا کہ درہ آدم خیل جنکشن پرمشتعل افراد نے میرے آگے پولیس کی گاڑی پرحملہ کیا۔

وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ سیاہ جھنڈے اٹھائے 40،50 افراد نے پہلے سکیورٹی کی گاڑی پر حملہ کیا جب سکیورٹی کی گاڑی آگے نکلی تو میری گاڑی پرفائرنگ کی گئی جبکہ مسلح افراد نے ہمارا تعاقب بھی کیا۔

شبلی فراز نے بتایا کہ ہجوم کے پاس کلہاڑیاں اور ڈنڈے بھی تھے انہوں نے میری گاڑی پر حملہ کیا جبکہ فائرنگ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی اس میں کوئی شک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یقین نہیں آتا اس صورت حال سے کیسے نکلے،یہ واضح نہیں ڈرائیور کو کیا چیز لگی تاہم ڈرائیور کو اسپتال پہنچا دیا گیا ،پتہ چلا ہے اس کی حالت اب بہتر ہے۔

ادھر آج صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کرک میں پولنگ کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پی ٹی آئی ایم این اے شاہد خٹک کے قریبی رشتے دار اور ذاتی محافظ جاں بحق ہوگیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کا واقعہ پولنگ کے دوران حدہ بانڈہ میں پیش آیا، فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ چھ زخمی ہوئے، جاں بحق افراد کی شناخت عابد علی اور نجات کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد پی ٹی آئی کر رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک کے کزن تھے جبکہ نجات پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کا ذاتی محافظ بھی تھا، فائرنگ سے چھ دیگر افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے وفاقی وزیر شبلی فراز پر حملے کی مذمت کی ہے۔اپنے بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے حملے میں وفاقی وزیر کے محفوظ رہنے پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ حملے میں وفاقی وزیر کے عملے کے زخمی ہونے پر بھی وزیراعلیٰ بلوچستان نے افسوس کا اظہار کیا۔

میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ وفاقی وزیر پر حملہ نہایت افسوسناک فعل ہے، امید ہے واقعہ میں ملوث عناصر جلد قانون کی گرفت میں ہونگے۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصا ف(پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز پر درہ آدم خیل میں ہوا ہے، وہ کوہاٹ سے پشاور جا رہے تھے اس دوران نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ جس میں وہ محفوظ رہے ہیں۔

نامعلوم افراد کی جانب سے حملے کے بعد سینیٹر شبلی فراز کی گاڑی اور ڈرائیور زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ادھر آج کا دن کے پی کی تاریخ میں بہت بھاری ثابت ہوا ضلع باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقہ کمرسر میں خودکش دھماکے میں 2 افرادجاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔

وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان نےدھماکےمیں جاں بحق افراد کے ورثا کیلئے 5 ، 5 لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے 2، 2 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔

ضلع خیبر بلدیاتی الیکشن کے دوران میدان جنگ بن گیا، زخہ خیل اورلنڈی کوتل میں مسلح افرادکے پولنگ اسٹینشوں پرحملےاورفائرنگ سے بھگڈرمچ گئی جبکہ تصادم کے درمیان راکٹ چل گئے۔

پولنگ اسٹیشن پربیلٹ باکس توڑگئے اور الیکشن مواد کوبھی نقصان پہنچایا گیا جبکہ بھگڈر اور بے نظمی کے بعد 20 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کاعمل بند ہوگیا جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔

تحصیل جمرود کے علاقہ ملاگوری میں پولنگ اسٹیشن میں بھگدڑاور ہوائی فائرنگ کےبعد پولنگ کا عمل شدید متاثر رہا۔خیبر کی تحصیل باڑہ کےعلاقہ جان خان اسکول میں خواتین پولنگ اسٹیشن میں بد نظمی کے بعد پولنگ کا عمل روک دیاگیا۔

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند کے شہید بانڈا پولنگ اسٹیشن کے باہرنامعلوم افراد کی فائرنگ سے ویلج کونسل کے جنرل کونسلر کے امیدوار زخمی ہوگئے۔

ضلع ٹانک کے نواحی علاقہ ملازئی میں پولنگ اسٹیشن پر دو سیاسی پارٹیوں کے درمیان تصادم کے بعد پولنگ کا عمل شدید متاثر رہا تاہم ضلعی انتظامیہ نے پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کرادیا۔

ضلع لکی مروت میں ملتانی من جیوالہ کے خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ فائرنگ کے بعد پولنگ روک دی گئی تاہم ڈی پی او شہزادہ عمر ریاض نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا۔

کوہاٹ کے سنگڑھ گرلز پرائمری اسکول پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کی شکایت پر تحصیل میئر کےامیدوار نے پولنگ رکوا دی تاہم اسسٹنٹ کمشنر نے خاتون پریذائیڈنگ افسر کو کام سے روک کر چارج ڈپٹی پریذائیڈنگ افسر کے حوالے کر دیا۔

بونیرکی تحصیل چغرزئی میں بے نظمی کے باعث خواتین پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل روکا گیا تاہم کچھ دیر بعد دوبارہ شروع کردیا گیا۔

پشاور میں گورنمنٹ پرائمری اسکول شاہ عالم پولنگ اسٹیشن میں بدنظمی اور دھکم پیل میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ایس پی سکیورٹی محمد نبیل کھوکھر بھاری نفری کے ہمراہ متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچے۔

محمد نبیل کھوکھر نے کہا کہ لوگ قطاروں میں کھڑے نہ ہو کر خود بدنظمی پیدا کر رہے ہیں، پولیس انتخابی عمل میں پرامن ماحول فراہم کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔

جے یو آئی رہنما اور کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے الزام عائد کیا ہے کہ بنوں کی تحصیل بکا خیل میں پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شاہ محمد خان نے 5 پولنگ اسٹیشنز پر دھاوا بولا، سامان اور عملے کو بھی اغوا کر کے لے گئے۔

بنوں کی تحصیل بکا خیل میں امن و امان کی خراب صورت حال کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے تحصیل بکا خیل میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیے اور کہا ہے کہ الیکشن کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

Shares: