لاہور:فیک نیوز اورمعیاری جرنلزم:بطورصحافی ہمیں کیا کرنا چاہیے:مبشرلقمان کے ٹویٹر”سپیس”پرسوالات کےجوابات،اطلاعات کے مطابق پاکستان میں معیاری جرنلزم کے فقدان اور فیک نیوز کے بحران پرکیسے قابو پایا جائے اس حوالے سے پاکستان کے پڑھے لکھے طبقے کے سوالات کے جوابات دینےکےلیے ٹویٹر”سپیس”سیشن پرایڈی نے معروف صحافی ، سنیئرتجزیہ نگارمبشرلقمان کی خدمات لی ہیں اور آج انہوں نے ا س حوالےسے بہت سے اہم اورپچیدہ سوالات کے واضح جوابات دے کرنوجوانوں کومطمئن کرنے کی کوشش کی ہے

اس حوالے سے اس سپیش سیشن میں فیک نیوز اور معیاری جرنلزم کے حوالےسے سپیس سیشن میں شامل پاکستان اوربیرون ممالک سے مخلت قسم کے سوالات کیے گئے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صحافیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ہر وہ شخص جو میڈیا کے کسی بھی شعبے سے وابستہ ہے وہ صحافی ہے ۔ فیک نیوز کو روکنا چاہیے لیکن جب روکنے والے ہی فیک نیوز دیں تو یہ غلط ہے۔ پاکستان کا میڈیا آزاد لیکن ریاست کے مفادات کے خلاف نہیں جانا چاہیے۔ معاشرے کی اصلاح کے لیے صحافی کو کام کرنا چاہیے

مبشرلقمان نے کہا کہ ہم سب کچھ خرید لیتے ہیں لیکن خبر مفت میں چاہیے ہوتی ہے۔ مبشر لقمان نے حالیہ بلدیاتی الیکشن میں ہی ٹی آئی کی شکست پر کہا کہ پی ٹی آئی کو شکست اسکے کارناموں کی وجہ سے ہوئی پی ٹی آئی کو ٹکٹ کے لیے امیدوار ہی نہیں مل رہے تھے احتساب اور گڈ گورننس کا نعرہ لگایا گیا مگر عملی طور پر کچھ نہیں ہوا ۔ مہنگائی میں اضافہ ہوا ۔تاجروں کو تنگ کیا جانے لگا۔

 

https://twitter.com/i/spaces/1ZkKzbgZBNeKv/peek

 

مبشرلقمان نے کہا کہ میڈیا کے لیے رولز ہوں لیکن حکومت بھی تو ذمہ داری ادا کرے ۔ کسی ملک میں انفارمیشن منسٹری نہیں ہوتی محکموں کے ترجمان ہوتے ہیں ہمارے ہاں ترجمان بھی ہیں اور ایک الگ منسٹری بھی جو لوگوں کو دھمکانے نوازنے کا کام کرتی ہے اور جب سوال پوچھا جائے تو اسکا جواب نہیں دیا جاتا عمران خان جو نعرہ لگا کر آئے تھے اس سے ہٹ چکے

 

ادھر اس سپیس سیشن میں شرکت کرنے والے اور پاکستان میں جرنلزم کی بہتری کے حوالے سے فکرمند نوجوان صحافیوں اوردیگرشرکائے کار نے آج کے اس سیشن کو بہت پسند کیا اور سنیئر صحافی کی تجربات اورحقائق پرمشتمل گزارشات کو حکومتی پالیسی سازوں تک پہنچانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تاکہ ان مفید گزارشات پرعمل کرکے ملک میں جرنلزم میں بہتری لائی جاسکے

سپیس میں ایڈیٹر باغی ٹی وی طہ منیب سمیت دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ آخر میں ہوسٹ نے مہمان خاص سمیت سب کا شکریہ ادا کیا

Shares: