لاہور:کل بڑوں بڑوں کو دیکھا ایک میز پر:غریب نظر نہیں آئے مجھے اکٹھے کسی میزپر:مبشرلقمان نے اچھی خبر کے ساتھ ساتھ کچھ اچھی رویوں کی بھی درخواست کردی ،اطلاعات کے مطابق پاکستان کے سنیئر تجزیہ نگار ، معروف صحافی مبشرلقمان نے کل ملاقاتوں کے ایک اہم سلسلے کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ہے ان میں سے چند بڑے ناموں کو بھی ذکرکرگئے
یہ ملاقات کہاں ہوئی اس کا تو انہوں نے نہیں بتایا مگرایک بڑی پتے کی بات کہہ گئے ہیں ،اس حوالےسےانہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرملاقاتوں کے اس سلسلے کا ذکر کرتے ہوئے بڑے بڑے نام بھی بتادیئے جوایک ہال میں اکٹھے تھے
مبشرلقمان کہتےہیں کہ انہیں یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی کہ پاکستان کے بڑے بڑے چہرے ایک جگہ اکٹھےہیں،اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کل ایک شام چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، مولانا فضل الرحمن ،سراج الحق ، شیخ رشید ،رحمن ملک ،عمران اسماعیل اور بہت سے دوسرے لوگوں سے ملاقات کی۔
Yesterday met Maulana Fazal Ur Rahman saheb Siraj Ul Haq sb Shaeikh Rasheed Rahman Malik Imran Ismail and many others in one evening. Good to catch up with so many in one day. Safi, Shahid Masood Hamid Mir Chairman Senate and so many more
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) December 25, 2021
مبشرلقمان نےاس ملاقات کا تذکرہ کرتے ہوئے اور بھی بڑے بڑے نام بتائے جن مں سلیم صافی، ڈاکٹرشاہد مسعود ،حامد میر اور بہت سے معروف شخصیات وہاں موجود تھیں
مبشرلقمان نے ان ملاقاتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے جہاں یہ اچھی خبر دی کہ سب کو ایک جگہ پر دیکھا وہاں ان کا مقصود یہ بھی ہے کہ اس ملک کی غریب عوام کو بھی ایسے مل جل کررہنا چاہیے ، غریب عوام کو بس اپنی اور اپنے اہل وعیال کی فکرکرنی چاہیے اور ان جماعتوں اور لیڈروں کی سیاست کی خاطر آپ میں نہیں لڑنا چاہیے یہ سب بڑے ایک ہیں ، انکو جب بھی بیک ڈور دیکھیں گے یہ سب اکٹھے ہوں گے اور دعا بھی ہےکہ پاکستان کی قیادت ہمیشہ اکٹھی رہے لیکن غریبوں کو خواہ مخواہ ان کی صفائیاں دینے اور ان کے ترجمان بن کرایک دوسرے سے لڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ بھی سب اکٹھے رہیں ، خوش رہیں تاکہ نفرت اور حسد کی آگ سے محفوظ رہیں, اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت پرتوجہ دیں
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سب بڑے ہمیشہ بیک دی ڈور ایک ہوتے ہیں مگرغریب ان کی سیاست کو تحفظ دینے کی خاطر خواہ مخواہ دشمنیاں مول لیتے ہیں ، ایک دوسرے کا گریبان نوچتے ہیں ، لعن طعن کرتے ہیں ، ایسا نہیں ہونا چاہیے ،ایسی سوچ اور فکر سے آزاد ہوکر آپس میں بھائی چارے کی فضا پیدا کریں، ان کہنا تھا کہ خدارا اپنی فکر کریںاپنے لیڈروں کی نہیں اپنے بچوں ، ملک وقوم کے لیے قربانی دیں اپنے لیڈروں کی سیاست کو بچانے کے لیے نہیں ، یہ سب ایک ہیں ،آپ بھی سب ایک بن کررہیںاپنے لیے قوم کے لیے اور ملک کے لیے







