کراچی :250 ارب ٹیکس پیپلزپارٹی کے حکمران خاندان کو جاتا ہے:اب اس نظام کو بدلنا ہوگا،اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول شہر قائد کے تاجروں کو مطالبات کی فہرست لیکر عدالت جانے کا مشورہ دے دیا۔

ان خیالات کا اظہار کراچی کے مسائل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مہذب معاشروں کے سارے طریقے ہم نے استعمال کئے اس کے باوجود تین کروڑ کے شہر کی سرکاری نمائندگی 50 لاکھ بھی نہیں۔

خالد مقبول نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حق اور سچائی کےلیے کھڑا ہونا سب سے بڑا جہاد ہے اور ہم نے سچائی کے ساتھ ایوانوں اور عدالتوں میں اپنا مقدمہ رکھا مگر نتیجہ صفر نکلا۔

متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان کے کنوئنیر خالد مقبول نے کہا کہ کراچی کے عوام کے ٹیکس سے نکاسی آب کا نظام چلتا ہے، ٹیکس سے پولیس کو تنخواہ ملتی ہے لیکن جان و مال کا تحفظ نہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 250 ارب روپے ٹیکس پیپلز پارٹی کے حکمران خاندان کو جاتا ہے جب کہ ایک حکمران خاندان کی جیب میں ایک ہزار ارب سالانہ جاتا ہے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی جیب میں پیسہ جائے گا تو وہ پاکستان کےلیے کھڑا نہیں ہوگا لیکن ہمیں ملکر کوئی پالیسی اور حکمت عملی ترتیب دینی ہوں گی کیوں کہ شناخت ہی حقوق کا تعین کرتی ہے۔

خالد مقبول نے کہا کہ اقلیت کی حکومت اس شہر کی اکثریت پر قابض ہے، ہم نے ایوانوں اور عدالتوں میں اپنا مقدمہ رکھ دیا لیکن نتیجہ صفر ہے۔خالد مقبول صدیقی نے تاجروں کو مشورہ دیا کہ تاجروں کو ضرورت ہے مطالبات کی فہرست عدالت لے جائیں اور صنعت کاروں سے بھی کہتے ہیں کہ ہمارا ساتھ دیں۔

ایم کیو ایم رہنما نے آخر میں واضح کیا کہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں نے بلدیاتی ایکٹ کو مسترد کیا لیکن صوبائی وزرا عوام کو گمراہ کررہے ہیں پہلے اس کالے بلدیاتی قانون کو ختم کریں پھر بات ہوگی۔

Shares: