خاتون کو اسکارف نہ پہننے پرلاٹھی مارنے والے ایرانی مولانا کی پگڑی خاتون نے پاؤں تلے روند ڈالی-

باغی ٹی وی : ” العربیہ اردو” کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران میں حکمران طبقے کی طرف سے خواتین پر اسکارف مسلط کرنے سے متعلق خبریں میڈیا کی توجہ کا مرکز رہتی ہیں حال ہی میں اس حوالے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں ایرانی مولانا کی طرف سے اسکارف پہننے اور حجاب کی پابندی کرانے کے خلاف خواتین نے شدید ردعمل دیا ہے-

سعودی عرب: تیز رفتار کار دیوار توڑ کر مسجد میں داخل، 5 نمازی شدید زخمی


ایرانی کارکن مسیح علی نژاد نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں قم میں ایک ایرانی ملا کو ایک خاتون کو سر پر اسکارف پہننے کا مشورہ دینے کے بعد سر پر ڈنڈے سے مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون نے جواب میں ان مولانا صاحب کی پگڑی ان کے سر سے اتار کر سڑک پر پھینک دی اور اسے پاؤں تلے روند دیا گیا۔

سعودی عرب پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے حملے، امریکہ کی شدید مذمت

وا ضح رہے کہ سنہ 1979 میں ہونے والے مذہبی انقلاب نے خواتین میں بڑی تبدیلیاں لائیں اور خواتین کے لباس اور سر ڈھانپنے پر توجہ مرکوز کی۔ انقلاب کے بعد ایرانی حکام نے تمام خواتین کو نقاب پہننے کا پابند کیا ہے سابقہ شاہ نے سنہ 1930 میں نقاب پر نہ صرف پابندی لگادی تھی بلکہ پولیس کو زبردستی اسکارف کھینچ لینے کا حکم صادر کیا تھا لیکن سنہ 1980 کے اوائل میں نئی اسلامی حکومت نے ایک ضابطہ لباس نافذ کیا، جس کے تحت خواتین کا حجاب پہننا لازم قرار دیا گیا۔

اردن کی پارلیمنٹ میدان جنگ بن گئی،ارکان آپس میں دست گریباں

امریکی جاسوس ڈرونز آبدوز کامنصوبہ دوسرے اور نئے مرحلے میں داخل

بھارت:پولیس نے پادری سمیت تین افراد گرفتارکرلیے: عیسائیوں پرقاتلانہ حملے،تشدد جاری

Shares: