بھارت کی تقسیم کا وقت آگیا:خالصتان ریفرنڈم کا ساتواں مرحلہ آج برطانیہ میں شروع ہوچکا

0
54

لندن:بھارت کی تقسیم کا وقت آگیا:خالصتان ریفرنڈم کا ساتواں مرحلہ آج برطانیہ میں شروع ہوچکا،اطلاعات کے مطابق بھارت میں سکھوں کے آزاد وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا ساتواں مرحلہ آج برطانیہ میں منعقد ہو رہا ہے۔یہ ریفرنڈم برطانیہ میں گرودوارہ سنگھ سبھا ہانسلو، گرودوارہ سنگھ سبھا سلو، گرو نانک گوردوارہ ویڈنس فیلڈ اور گرو نانک گوردوارہ سمتھ وِک سمیت چار گردواروں میں منعقد ہورہا ہے ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پروپیگنڈے کے باوجود برطانیہ اور جنیوا میں سکھوں کی بڑی تعدادنے ریفرنڈم کے ابتدائی مرحلوں میں حصہ لیا۔ خالصتان ریفرنڈم آئندہ دنوں میں امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب میں بھی منعقد کئے جائیں گے ۔ ریفرنڈم کے نتائج اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کوبھی پیش کئے جائیں گے تاکہ بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کیلئے وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔سکھ رہنمائوں نے کہا ہے کہ بھارت غیر انسانی ہتھکنڈوں کے ذریعے سکھوں کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے علیحدہ وطن کیلئے ہونیوالے ریفرنڈم میں سکھوں کی بڑی تعداد کی شرکت نے بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے برطانیہ میں خالصتان ریفرنڈم کو رکوانے کیلئے ہر ممکن سفارتی کوششیں کی لیکن برطانوی حکومت نے سکھوں کو ریفرنڈم کے انعقاد سے نہیں روکا۔بیرون ملک مقیم سکھ برادری کے عزم اور خالصتان ریفرنڈم میں ان کی بڑی تعداد میں شرکت کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار بھارت اپنے علیحدہ وطن کیلئے سکھوں کی مقامی تحریک کو بدنام کرنے کیلئے جعلی فلیگ آپریشنز کا سہارا لینے کی کوشش کر رہا ہے ۔

بھارتی سیاسی قیادت جعلی فلیگ آپریشنزکے ذریعے بیرون ملک سکھ فار جسٹس اور خالصتان کی حامی دیگر تنظیموں کے خلاف مقدمات کے اندراج کی کوشش کر رہی ہے ۔مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے لدھیانہ دھماکے میں سکھ فار جسٹس کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے ۔ جسوندر سنگھ ملتانی نے جن پر دھماکے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے، بھارتی حکومت کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کی لڑائی ہتھیاروں سے نہیں قلم کے ذریعے ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت سکھ فار جسٹس اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بھارت سکھ فار جسٹس کے لیڈروں اور کارکنوں کو مغربی ممالک میں”دہشت گرد” کے طور پر تسلیم کرانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ جسوندر سنگھ ملتانی نے کہاکہ سکھ فار جسٹس نے خالصتان ریفرنڈم کو ناجائز قراردینے کی بھارت کی کوششوں سے متعلق ایک رپورٹ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کوپیش کی ہے اور عالمی ادارے کے حکام کو مطلع کیا گیاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت ان کی ثقافت اور تاریخ کو مسخ کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ مودی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہائپر انڈین نیشنل ازم کو آگے بڑھانے اور خالصتان ریفرنڈم کی مہم کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے ۔

Leave a reply