اسلام آباد: نئے چیئرمین نیب کے ناموں پر ڈیڈ لاک:اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں صدرمملکت کریں گے فیصلہ ،اطلاعات کے مطابق اپوزیشن اور حکومت کے درمیان نئے چیئرمین نیب کے ناموں پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی کے بعد اب نئے چیئرمین نیب کے لیے بھی ناموں پر ڈیڈلاک کا سامنا ہے، اپوزیشن اور حکومت تاحال نئے چیئرمین نیب کے ناموں کا فیصلہ نہ کر سکی ہے۔
اسی حوالے سے فکر مند ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس سلسلے میں کہا کہ نئے ناموں سے متعلق حکومت نے الٹا طریقہ شروع کر دیا ہے، نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے صدر کا اختیار ہی نہیں بنتا۔
راناثنا اللہ نے کہا ہونا یہ چاہیے تھا کہ لیڈر آف دی ہاؤس، اور اپوزیشن لیڈر مشاورت کرتے، لیکن جو کام وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کا تھا وہ حکومت نے صدر کو سونپ دیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ اب صدر مملکت دونوں لیڈرز کو خط لکھ رہا ہے اور نام مانگ رہا ہے۔
یاد رہے کہ پیر کو ذرائع نے خبر دی تھی کہ حکومت کی جانب سے نئے چیئرمین نیب کے لیے سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکر کا نام تجویز کیا گیا ہے، تاہم وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے پی ٹی آئی نے کوئی نام تجویز نہیں کیا، نام تجویز کرنے سے متعلق خبریں درست نہیں۔
دوسری طرف یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے اگرکوئی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا توپھرحتمی اوربہترفیصلے کے لیے صدرمملکت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے کوئی تقرر کریںگے
اس صورت میں یہ امکان بھی ہوسکتا ہے کہ ن لیگ صدر کے اختیارات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردے اور کسی متفقہ فیصلے کوقبول کرنے سے بھی انکار کردے ، تاہم یہ امکان زیادہ ہے کہ اس کی نوبت ہی نہیں آئے گی اور معاملات درست سمت میں چل جائیں گے